خارجی قراردئے جانے پر مایویس ریٹائرڈ ٹیچر نے خودکشی کرلی۔

این آر سی فہرست سے خارج 74سالہ نرود برن داس کی نعش ان کے گھر والوں کو آسام کے منگلدوائی میں واقع ان کے گھر میں لٹکی ہوئی ملی۔
گوہاٹی۔ ایک ریٹائرڈ اسکول ٹیچر جو آسام میں وکالت بھی کررہے تھے‘ متنازعہ سٹیزن کی فہرست سے نام خارج ہونے کے بعد کافی الجھن میں تھے‘ اتوار کے روز خودکشی کرلی۔

اسی سال میں جاری نئے این آر سی ڈرافٹ جس میں چالیس لاکھ لوگوں کے ناموں کے خار ج کردیا گیا ہے کی اجرائی کے بعد سے اب تک تین لوگو ں نے خودکشی کرلی ہے۔

این آر سی فہرست سے خارج 74سالہ نرود برن داس کی نعش ان کے گھر والوں کو آسام کے منگلدوائی میں واقع ان کے گھر میں لٹکی ہوئی ملی‘ مذکورہ مقام گوہاٹی سے ایک سو کیلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

ایک پولیس افیسر نے بتایا کہ صبح کی چہل قدمی سے گھر واپسی کے بعد ان کی نعش گھر میں لٹکی ہوئی پائی۔ داس نے 34سال بطور ٹیچر خدمات انجام دینے کے بعد وکالت کی پڑھائی بھی کی تھی۔ گھروالوں کے مطابق اپنی خود کش نوٹ میں د اس نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے یہ انتہائی اقدام ’’ این آر سی کے طریقہ کار کے بعد انہیں غیر ملکی کے طور پر پیش کرنے کی وجہہ سے وہ الجھن کا شکار ہوگئے ہیں جس سے بچنے کے لئے یہ کام کیا‘‘۔

پولیس کا کہنا ہے کہ داس کو چھوڑ کر ان کے تمام گھر والے جس میں بیوی ‘ تین بیٹیاں ‘ ان کے شوہر ا ور بچے بھی شامل ہیں کے نام فہرست میں موجود ہیں ۔ این آر سی سے داس کا نام خارج کئے جانے کے خلاف نارتھ سنٹرل آسام کے کھارو پیٹیا میں کل اسکول کالج ‘ مارکٹ ‘ دوکانیں‘ بینک اور خانگی دفتر بند رہے ۔ این آرسی کی فہرست سے نام کے اخراج کے متعلق دوماہ قبل جانکاری دی گئی تھی۔

انہیں حال ہی میں ایک غیر ملکی ٹربیونل سے ایک نوٹس بھی دیاگیاتھا۔ برہم گھر والوں اور مقامی لوگوں نے اتوا ر کے روز پولیس کو پوسٹ مارٹم کے لئے نعش لے جانے سے انکار کرتے رہے‘ او رمطالبہ کیا کہ جس این آر سی سنٹر نے انہیں’غیر ملکی‘‘ قراردیا ہے اس کے خلاف کاروائی کی جائے۔

بھروسہ دلائے جانے کے بعد ہی نعش کو لے کر پولیس جاسکی۔پچھلے ماہ ایک 37سالہ نے ماں کا نام این آر سی مسودہ میں شامل نہ ہونے کی وجہہ سے خودکشی کرلی تھی