حیدرآباد ہائی کورٹ میں تلنگانہ وقف بورڈ کو اہم کامیابی

غیر مجاز رجسٹریشن کی تنسیخ کا اختیار برقرار، ڈیویژن بنچ کا اہم فیصلہ
حیدرآباد۔ 13 جولائی (سیاست نیوز) حیدرآباد ہائی کورٹ میں آج تلنگانہ وقف بورڈ کو اہم کامیابی ملی۔ ڈیویژن بنچ نے وقف بورڈ کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے اوقافی جائیدادوں کے رجسٹریشن کی منسوخی کے لیے بورڈ کے اختیارات کو برقرار رکھا ہے۔ چیف جسٹس ای رادھا کرشنن اور جسٹس رمیش رنگاناتھن پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے آج 22 مارچ 2018ء کو سنگل جج کی جانب سے دیے گئے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ سنگل جج نے وقف بورڈ کو اختیار دیا تھا کہ وہ اوقافی جائیدادوں کے غیر مجاز رجسٹریشن کی تنسیخ کے لیے رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ سے رجوع ہوں۔ آغاپورہ میں واقع ایک قبرستان کی اراضی کے رجسٹریشن کی تنسیخ کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست داخل کی گئی تھی۔ کیلاش سنگھ، شیام سندر جوشی اور دوسروں نے وقف بورڈ کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ سنگل جج نے وقف بورڈ کے حق میں فیصلہ دیا تھا جس کے خلاف ڈیویژن بنچ پر اپیل کی گئی۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے اس مقدمہ میں خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے سینئر کونسل کی خدمات حاصل کی۔ انہوں نے اسٹینڈنگ کونسل کو ہدایت دی تھی کہ وہ پوری سنجیدگی کے ساتھ مقدمہ کی پیروی کریں۔ WA908/18 کی سماعت کے بعد آج ڈیویژن بنچ نے سنگل جج کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ اس طرح وقف بورڈ کو اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں اہم کامیابی ملی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بتایا کہ حالیہ عرصہ میں بورڈ میں بعض اہم جائیدادوں کے رجسٹریشن کو منسوخ کرانے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں کہیں بھی ریاست بھر میں غیر قانونی رجسٹریشن کی شکایات موصول ہوں گی ان کے رجسٹریشن کو منسوخ کرایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ نے اس سلسلہ میں ممکنہ تعاون کا یقین دلایا ہے۔