حیدرآباد کا نام تبدیل کرنے امیت شاہ کو کے سی آر کا تیقن؟

دہلی میں بی جے پی قائدین کے ساتھ کے سی آر کا رابطہ۔ حقیقت کی تردید کا چیلنج۔عبداللہ سہیل کا دعویٰ

حیدرآباد۔/14 نومبر، ( سیاست نیوز ) کانگریس پارٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حیدرآباد اور دیگر شہر جن کے نام مسلمانوں سے منسوب ہیں‘ اُن کو تبدیل کرنے کیلئے اپنی منظوری مبینہ طور پر دے دی ہے۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے چیرمین شیخ عبداللہ سہیل نے آج دعویٰ کیا کہ ہمارے پاس معتبر اطلاع موجود ہے کہ سی ایم کے سی آر کو صدر بی جے پی امیت شاہ کی طرف سے بعض خفیہ مراسلت وصول ہوئی ہے جس میں اُن سے تلنگانہ میں حیدرآباد کے بشمول بعض شہروں ؍ اضلاع کے ناموں کو تبدیل کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ کے سی آر نے بتایا جاتا ہے کہ آئندہ انتخابات میں ٹی آر ایس کی جیت کی صورت میں ایسا کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔ سہیل نے ٹی آر ایس کو چیلنج بھی کیا کہ شہروں کے ناموں کی تبدیلی کے بارے میں دہلی میں کے سی آر اور بی جے پی قائدین کے درمیان رابطہ کی حقیقت کی تردید کرکے دکھائیں۔ سہیل نے کہا کہ کے سی آر ظاہر طور پر لوک سبھا انتخابات سے قبل شہروں، اضلاع اور دیگر مقامات کے ناموں کو تبدیل کرنے کی بی جے پی کی مہم میں شامل ہوجانا چاہتے ہیں تاکہ عوام کی توجہ بٹاتے ہوئے بدلاؤ کا جھوٹا تاثر دیا جاسکے۔ کے سی آر نے بی جے پی اور سنگھ پریوار کے نظریہ کے تئیں کئی مرتبہ اپنے جھکاؤ کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کئی موقعوں پر مسلمانوں کے تعلق سے اپنی نفرت کا مظاہرہ بھی کیا ہے حالانکہ وہ خود کو سیکولر لیڈر کہتے ہیں لیکن ہم حیدرآباد یا تلنگانہ میں کسی بھی دیگر شہر کے نام کو تبدیل کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے چاہے کچھ ہوجائے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ کے سی آر کی فرقہ پرستانہ ذہنیت کا اندازہ تلنگانہ میں نوتشکیل شدہ 21 اضلاع کے ناموں سے کیا جاسکتا ہے۔ اگرچہ ہم نے کوئی بھی ضلع کے نام پر اعتراض نہیں کیا لیکن ہم تاریخی جگہوں، اضلاع اور شہروں کے ناموں کو تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ سہیل نے کہا کہ کے سی آر اسمبلی انتخابات کے بعد بی جے پی محاذ میں باقاعدہ شامل ہوجانے کا اندیشہ ہے، اسی لئے انہیں تشویش ہے کہ حیدرآباد، سکندرآباد، کریم نگر، عادل آباد، محبوب نگر، آصف آباد اور بعض دیگر شہروں اور مقامات کے ناموں کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ سہیل نے دعویٰ کیا، ’’ کانگریس پارٹی آئندہ انتخابات میں برسر اقتدار آئے گی اور حیدرآباد کا نام تبدیل کرنے کا کے سی آر کا خواب ہمیشہ کیلئے خواب ہی رہے گا۔‘‘