حیدرآباد میں گیارہ سال کی لڑکی‘ ماں اور سوتیلے باپ کے تشدد کا شکار

حیدرآباد۔ایک گیارہ سال کی لڑکی ایس آر نگر پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوکر اپنی ماں اور سوتیلے باپ کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیاجو اس لڑکی کے ساتھ ’’ غلط برتاؤ کررہے ہیں‘ ‘ اور ایک مزدور کی طرح اس کے ساتھ رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔

رانی نے اپنی دائیںآنکھ بتائے جو ماں کے ہاتھ لوہے کہ راڈ سے مار پڑنے کے بعد بری طرح زخمی ہے۔محمد وحید الدین انسپکٹر ایس آر نگر پولیس اسٹیشن نے کہاکہ ’’ میں نے بچوں کی نگرانی کرنے والے ادارے کے حوالے لڑکی کو کرنا چاہا تاکہ اس کی کچھ مدد ہوسکے مگر لڑکی نے اس کومستردکردیا ۔

میں نے اس ضمن میں ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہے‘‘۔رانی کے مطابق اس کی ماں پشپا اور اس کے والد کے درمیان میں علیحدگی ہوگئی تھی جس کے بعد پشیا انکی ریڈی نامی شخص کے ساتھ راجمندری میں رہتی تھی اور کچھ وقت پہلے ہی حیدرآباد لوٹے ہیں۔ انکی ریڈی سے دو بیٹیا ں ہونے کے بعد رانی کا اسکول بند کردیاگیااور اس کو زیادہ پیسوں کے لئے کام کرنے پر مجبور کیاجانے لگا۔

رانی نے کہاکہ ’’ دونوں مجھے بری طرح پیٹتے ہیں‘ و ہ مجھے انٹرنٹ سنٹر پر کام کراتے ہیں اور وہاں سے پیسے لیتے ہیں‘‘۔ رانی نے بتایا کہ اس کی ماں بری طر ح لوہے کے راڈ سے پیٹتے ہیں‘میں اپناکام برابر نہیں کرپارہی ہوں‘ کوئی میری مدد نہیں کرتا‘‘۔ درایں اثناء ایک این جی او بالاہکولا سنگم کے صدر اچیتا راؤ نے پولیس پر الزام لگایا کہ ماں کی کونسلنگ کے ذریعہ لڑکی کو دوبارہ اسی مقام پر چھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں