حکومت کی ’’ممنوع ذبیحہ‘‘ فہرست سے بھینس نکالی جاسکتی ہے

دہلی:پیر کے روز ایک عہدیدار نے بتایا کہ مختلف ریاستوں میں ’’ غیر ذبیحہ‘‘ جانوروں کی نئی فہرست کے پیش نظر جس میں گائے‘ بیل‘ بھینس‘ بچھڑے اور اونٹ شامل ہیں کے خلا ف شدید احتجاج کے بعد حکومت اس بات کا غور کرنے کے لئے مجبور ہوگئی ہے کہ مذکورہ فہرست سے بھینس کوہٹایاجائے ۔

ایچ ٹی کی خبر کے مطابق سکریٹری مرکزی وزرات برائے ماحولیات اے این جہا نے کہاہے کہ ’’ ہمیں متعدد درخواستیں (نئے مویشی ذبیحہ قانون کے متعلق) وصول ہوئی ہیں۔ ہم اس پر کام کررہے ہیں۔مذکورہ وزارت جانوروں پر مظالم کی روک تھام کے قوانین بناتی ہے۔

مویشیوں کو ذبیحہ کے لئے خریدنے اور فروخت کرنے پر روک لگانے کو لازم مقرر کرنے کاکام بھی کیاجاتا ہے۔ ملک کی مختلف ریاستوں میں مذکورہ قانون کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے خاص طور سے ریاست کیرالا میں جہاں پر گائے ذبیحہ پر کسی طرح کا امتناع نہیں ہے۔

احتجاج کے دووران یوتھ کانگریس کے کارکنوں نے برسرعام گائے ذبح کی اور گوشت پکایا۔ریاست کی برسراقتدار کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ)ریاست بھر میں300کے قریب’’ بیف فیسٹول‘‘ منعقد کئے اور بیف پکاکر سربراہ بھی کیاہے