حنان حامد کے ساتھ سوشیل میڈیا پر بدسلوکی کرنے والا پولیس تحویل میں

پولیس کا کہنا ہے کہ سائبر سال حنان کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے افراد کے تعقب میں ہے ‘ اور اس ضمن میں مزید مقدما ت کا اندراج عمل میں لایاجارہا ہے۔
کوچی۔گھر چلانے کے لئے مچھلی فروخت کرنے والی ایک 20سالہ کالج کی لڑکی حنان حامد پر سائبر حملہ کرنے کے معاملے میں پولیس نے ہفتہ کے روز وایانند کے ساکن نورودین شیخ کو اپنی تحویل میں لیاہے۔

اسٹنٹ کمشنر آف پولیس( اے سی پی)کے لال جینے کہاکہ تفتیش کے لئے لڑکے کو تحویل میں لیاگیا ہے گرفتاری کا اب تک اعلان نہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ’’ ہم شواہد اکٹھا کررہے ہیں اور اس کے پوسٹ کی جانچ بھی کی جارہی ہے۔

ہمیں اس کیس میں اس کا بیان بھی درکار ہے۔ اب تک اس نے ہمارے ساتھ تعاون کیاہے‘‘۔ چیف منسٹر پینارائی وجین کی جانب سے ڈی جی پی لوک ناتھ کو ہدایت دی تھی کہ وہ سوشیل میڈیا کے ذریعہ حنان کونشانہ بنانے والے ملزمین کے خلاف کاروائی کرے جس کے فوری بعد پولیس نے ایک کیس رجسٹرارڈ کیاتھا۔

مسٹر وجین نے رپورٹرس سے کہاکہ ’’ ان دونوں کسی بھی چیز کو شیئر کرنے سے قبل لوگ اس کی صداقت کے متعلق معلومات حاصل کرنا بھی گوارہ نہیں کررہے ہیں۔تاہم سائبر صارفین جس نے بھی حنان کو نشانہ بنایا ہے ان کے خلاف کاوائی کی جائے گی‘‘۔

ہفتہ کے روز سٹی پولیس نے اسبات کی توثیق کی ہے کہ سوشیل میڈیا کے ذریعہ حنا ن کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے اور نوردین کے ویڈیو شیئر کرنے والوں کے خلاف مزیدمقدمات درج کئے جارہے ہیں۔نورادین وہ پہلا شخص تھا جس نے حنان کے خلاف ویڈیو مسیج پوسٹ کیاتھا۔

ابتداء میں پولیس نے حنان کا بیان کیا اور پھر اس بیان کی بنیاد پر نورالدین کے خلاف مقدمہ درج کیا۔سوشیل میڈیا پر حنا ن کو یہ کہتے ہوئے ٹرول کیاگیا کہ وہ کالج کے اوقات کے بعد اپنے تعلیمی اخراجات کی پابجائی کیلئے مچھلی فروخت کرنے کی بات دراصل جھوٹی کہانی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سائبر سال حنان کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے افراد کے تعقب میں ہے ‘ اور اس ضمن میں مزید مقدما ت کا اندراج عمل میں لایاجارہا ہے۔