حلیم کی تیاری میں صفائی اور معیار کی برقراری کی ہدایت

میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ہوٹل مالکین کا اجلاس، حادثات سے بچنے کیلئے رہنمایانہ خطوط

حیدرآباد۔/12 مئی، ( سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے رمضان المبارک کے دوران خصوصی ڈش حلیم کی تیاری کے سلسلہ میں صفائی اور معیار کی برقراری کے سلسلہ میں ہوٹل مالکین کو ہدایات جاری کی ہیں۔ میئر گریٹر حیدرآباد بی رام موہن، ڈپٹی میئر بابا فصیح الدین اور دیگر عہدیداروں کی موجودگی میں حیدرآباد کے ہوٹل مالکین کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں انہیں عوام کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے ہر طرح کی احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی۔ میئر بی رام موہن نے حلیم بھٹیوں کے قیام کے سلسلہ میں احتیاطی اقدامات اور خاص طور پر صاف ستھرے علاقوں میں قائم کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ فٹ پاتھ اور عوامی مقامات پر بھٹیوں کو تعمیر کرنے سے گریز کیا جائے کیونکہ اس سے ٹریفک کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے ہوٹل مالکین کو پابند کیا کہ وہ میونسپل کارپوریشن کے مسالخ سے ہی گوشت حاصل کریں اور دیگر غیر قانونی مسالخ سے گوشت کے حصول سے گریز کریں کیونکہ گوشت کے معیار کی کوئی ضمانت نہیں ہوتی۔ انہوں نے 50 مائیکرون سے کم والے پلاسٹک کوورس کا استعمال نہ کرنے کی ہدایت دی کیونکہ اس سے آلودگی کا خطرہ ہے۔ فائر سیفٹی اور عوامی تحفظ سے متعلق تمام احتیاطی اقدامات بیان کئے گئے۔ میئر حیدرآباد نے کہا کہ ایسے ہوٹلس جنہوں نے صفائی کے ساتھ ساتھ دیگر تمام معیارات کو برقرار رکھا انہیں ایوارڈ دیا جائیگا اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے سینئر عہدیداروں کی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جو رمضان المبارک میں وقتاً فوقتاً معائنہ کرے گی۔ میئر حیدرآباد نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران حلیم کی بھاری فروخت ہوتی ہے اور جگہ جگہ بھٹیوں کا قیام عمل میں آتا ہے۔ ہوٹل مالکین کو جن احتیاطی اقدامات کیلئے پابند کیا گیا ان میں معیاری گوشت کا استعمال اہمیت کا حامل ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ غیر معیاری اور رکھے ہوئے گوشت کے استعمال سے عوام کی صحت متاثر ہوسکتی ہے۔ ہوٹل مالکین کو پارکنگ کے خصوصی انتظامات کرنے کی ہدایت دی گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں رمضان المبارک کے انتظامات سے متعلق وقف بورڈ صدرنشین محمد سلیم کی جانب سے طلب کردہ جائزہ اجلاس میں بھی حلیم کی تیاری میں معیاری گوشت کے استعمال کا مسئلہ زیر بحث رہا۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کہا تھا کہ ہوٹل مالکین بھلے ہی زائد رقم حاصل کریں لیکن گوشت تازہ اور معیاری استعمال کیا جائے۔ اسی دوران ایک خانگی ادارہ کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر حلیم کی تیاری کے بارے میں سروے کیا گیا۔ سروے میں 85 فیصد عوام نے اسے ایک صحت مند غذا قرار دیا تاہم انہوں نے گوشت کے استعمال کے سلسلہ میں اپنے شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔ ایسے میں مجلس بلدیہ نے تمام احتیاطی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔