جے این یو اپیلیٹ اتھاریٹی کا جرمانہ غیر درست

کنہیاکمار کا ہائیکورٹ میں بیان،جرمانہ کیخلاف درخواست کی آئندہ سماعت 19 اکٹوبر کو مقرر
نئی دہلی 6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) جواہرلال نہرو یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے صدر کنہیا کمار نے آج دہلی ہائیکورٹ میں بیان دیتے ہوئے کہاکہ اُن پر یونیورسٹی کی اپیلیٹ اتھاریٹی نے متنازعہ 9 فروری کے جلسہ کے سلسلہ میں جو جرمانہ عائد کیا ہے وہ مکمل طور پر غیر درست ہے۔ یونیورسٹی کو اپنے طلبہ سے اِس انداز میں جنگ نہیں کرنی چاہئے۔ کنہیا کمار نے 22 اگسٹ کے یونیورسٹی کی اپیلیٹ اتھاریٹی کے جرمانہ کے خلاف اپنی درخواست کی سماعت کے سلسلہ میں یہ بیان دیا ہے۔ اُن پر 10 ہزار روپئے جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور اُن سے کہا گیا ہے کہ وہ آئندہ کسی بھی غیر مجاز جلسہ عام میں ملوث نہیں ہوں گے اور تمام قواعد و ضوابط کی پابندی کریں گے۔ جسٹس سنجیو سچدیوا نے یونیورسٹی سے اس درخواست پر جواب طلب کیا ہے۔ یونیورسٹی کے مشیر قانونی نے کہاکہ وہ اندرون 3 ہفتے حلف نامہ داخل کریں گی۔ سینئر ایڈوکیٹ ریبیکا جان کنہیا کمار کی پیروی کررہی ہیں۔ سینئر ایڈوکیٹ ریبیکا جان کنہیا کمار کی پیروی کررہی ہیں۔ اُنھوں نے عدالت سے کہاکہ اپیلیٹ اتھاریٹی میں اپنے حکمنامہ میں غلط اندراج کیا ہے کہ اُن کے موکل نے سوالات کے جواب نہیں دیئے۔ اُنھوں نے اِس الزام کی کھل کر تردید کرتے ہوئے کہاکہ اعلیٰ سطحی تحقیقات کمیٹی نے اُن پر غلط الزامات عائد کئے ہیں۔ کمیٹی 9 فروری کے جلسہ عام کے سلسلہ میں قائم کی گئی تھی۔ جس میں مبینہ طور پر یونیورسٹی کے احاطہ میں ہند مخالف نعرہ بازی کی گئی تھی۔ ریبیکا جان نے کہاکہ کنہیا کمار سیاسی کارکن ہیں اور اُن پر عائد کردہ جرمانہ مکمل طور پر غیر درست ہے۔ اِس مرتبہ کی حامل یونیورسٹی کو خود اپنے طلبہ کے خلاف اِس انداز میں جنگ نہیں کرنی چاہئے۔ عدالت نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی مشیر قانونی سے جواب طلب کرتے ہوئے کہاکہ آپ جرمانہ پر اصرار کیوں کررہی ہیں اور سماعت کی آئندہ تاریخ تک انتظار کیوں نہیں کیا جاتا۔ مشیر قانونی نے کہاکہ یونیورسٹی اِس پر اصرار نہیں کرے گی۔ مقدمہ کی آئندہ سماعت 19 اکٹوبر کو مقرر ہے۔