جی ایچ ایم سی انتخابات کے لئے مجلس اور ٹی آر ایس کے درمیان خفیہ مفاہمت

حصول ووٹ کے لئے عوام کو دھوکہ دینے کا منصوبہ، محمد علی شبیر قائد اپوزیشن تلنگانہ کونسل کا بیان
حیدرآباد /31 دسمبر (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے جی ایچ ایم سی انتخابات کے لئے مکانات کے نام پر مسلم خواتین کو گمراہ کرنے اور ان کی زندگی سے کھلواڑ کرنے کا الزام عائد کیا۔ آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکمراں ٹی آر ایس اور مجلس کے درمیان گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات کے لئے خفیہ مفاہمت ہو گئی ہے، دونوں جماعتوں نے ووٹوں کے حصول کے لئے عوام کو دھوکہ دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اسی سازش کے تحت بڑے پیمانے پر ڈبل بیڈروم فلیٹس کی تشہیر کی جا رہی ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ تلنگانہ حکومت نے ہر رکن اسمبلی کے لئے 200 فلیٹس مختص کئے ہیں، اس طرح مجلس کے 7 ارکان اسمبلی کے لئے جملہ 1400 فلیٹس حاصل ہوں گے، مگر جی چی ایم سی انتخابات کے پیش نظر مجلس عوام کو گمراہ کر رہی ہے اور روزانہ پانچ ہزار غریب مسلم خواتین گھنٹوں قطار میں کھڑے ہوکر ارکان اسمبلی کو درخواستیں پیش کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ غریب خواتین کو کئی مسائل سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے اور ان کا وقت بھی ضائع کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں منسلک دستاویز کے لئے ان پر مالی بوجھ بھی عائد ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجلسی قیادت صرف ووٹوں کے لئے خواتین کو اندھیرے میں رکھ رہی ہے۔ ایک رکن اسمبلی کے لئے صرف 200 فلیٹس کا کوٹہ ہے، مگر دارالسلام میں روزانہ 5000 خواتین سے درخواستیں حاصل کی جا رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ خواتین سے حقائق چھپاکر ان کے جذبات کا خون کیا جا رہا ہے۔ اگر مجلس خود کو مسلمانوں کا ہمدرد سمجھتی ہے تو قیادت کو چاہئے کہ ذاتی مصارف یا دارالسلام بینک کے ذریعہ مسلمانوں کے لئے مکانات تعمیر کروائے یا پھر اپنی بی ایم ڈبلیو اور دیگر عالیشان کاریں فروخت کرکے غریبوں کے لئے سر چھپانے کا انتظام کرے۔