جی۔سیاٹ11 کامیابی کے ساتھ خلاء میں چھوڑ دیا گیا

وزنی سٹیلائٹ، ہندوستان کا قیمتی خلائی اثاثہ، اسرو کا ردعمل
بنگلور۔5 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کے اب تک کے سب سے بھاری سٹیلائٹ جی۔سیاٹ 11 کو آج صبح کی اولین ساعتوں میں فرنچ گیانا سے کامیابی کے ساتھ خلاء میں چھوڑدیا گیا ہے۔ ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ (اسرو) نے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ارئیان خلائی راکٹ سے چھوڑا گیا یہ مصنوعی سیارہ ملک میں براڈ بینڈ خدمات کو مزید استحکام و تقویت فراہم کرے گا۔ جنوبی امریکہ کے شمال مشرقی ساحل کے قریب واقع فرانسیسی زیر کنٹرول علاقہ کوورو کے ارئیان کامپلکس سے ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق صبح 02:07 بجے خلاء میں داغا گیا۔ اس طرح ارئیان 5 خلائی گاڑی سے جی۔سیاٹ 11 کو 33 منٹ کی پرواز کے ذریعہ کامیابی کے ساتھ مدار میں پہنچادیاگیا۔ ہندوستانی خلائی ادارہ نے کہا کہ 30 منٹ کی پرواز کے بعد جی۔سیاٹ 11 مدار میں پہنچ کر ارائیان 5 بالائی مرحلے سے علیحدہ ہوگیا۔ محصولہ مواد مطلوبہ ہدف سے انتہائی قریب تھا۔ اسرو کے صدرنشین کے سیون نے کامیاب پرواز کے فوری بعد جی۔سیاٹ 11 کو ہندوستان کے لیے ایک انتہائی قیمتی خلائی اثاثہ قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان کی طرف سے تیار کردہ اب تک کے سب سے بھاری (وزنی) سب سے بڑے اور انتہائی طاقتور سٹیلائٹ کو ارئیان۔5 کے ذریعہ آج کامیابی کے ساتھ خلاء میں پہنچادیا گیا۔ 5854 کیلو وزنی جی۔سیاٹ 11 اسرو کی طرف سے تیار کیا جانے والا اب تک کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ وزنی مصنوعی سیارہ ہے۔ یہ مستقبل کی پیڑھی کا انتہائی جدیدترین ٹیکنالوجی پر مشتمل مواصلاتی سیارہ ہے جو اسرو کے 1-6K بس تک رسائی کی صلاحیت کا حامل ہے جس کا تزئین شدہ عرصہ حیات 15 سال ہے۔ مدار میں پہونچنے کے ساتھ ہی فرانسیسی خلائی گاڑی سے علیحدگی کے بعد کرناٹک کے ہاسن میں واقع اسرو کی ماسٹر کنٹرول تنصیب نے اس پر کنٹرول قائم کرلیا اور کہا کہ یہ سٹیلائٹ درست انداز میں کام کررہا ہے۔ اس کی کارکردگی معمول کے مطابق ہے۔ اس سٹیلائٹ کو ابتداء میں منتقلی کے مرحلہ میں رکھا گیا تھا۔ بعد ازاں مرحلہ وار اساس پر خط استوا سے 36000 کیلومیٹر بلندی پر پہنچادیا جائے گا۔