جیل میں 11سال گذارنے کے بعد‘2005دہلی بم دھماکوں کیس میں تین کشمیری بری

نئی دہلی:دیپاولی کے موقع پر سال 2005میں دہلی کے مارکٹوں میں پیش ائے بم دھماکہ جس میں 67افراد کی ہلاکت ہوئی تھے ‘ اس کیس میں عدالت نے تقریباً گیارہ سال بعد تین کشمیروں کو جمعرات کے روز عدالت نے تمام الزامات سے بری کردیا۔

عدالت نے دہلی مذکورہ ملزمین کے خلاف دہلی پولیس کی جانب سے بم دھماکوں میں ملوث ہونے کے ناکافی ثبوت کی بناء پر انہیں بری کیا ہے۔

راجدھانی دہلی میں دیپاولی کے موقع پرسال 2005میں پیش ائے دل دہلادینے وال بم دھماکوں کے مقدمہ میں پٹیالہ ہاوز کور ٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ان دھماکو ں کے لئے طارق احمد ڈار کو دس سال کی قید کی سزاسنائی جب کہ دیگر دو ملزمین محمد حسین فاضلی اور محمد رفیق شاہ کو شواہد کے فقدان میں بری کردیادیوالی سے ایک روز قبل 29اکٹوبرسال2005کو دہلی کے تین مقامات پر دھماکے ہوئے تھے۔

جن میں مجموعی طور پر67ہلاک اور 210افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔پہلا دھماکہ 7:15منٹ پرپہاڑ گنج میں ’ دوسرا دھماکہ گوبند پوری علاقے اور تیسر ا دھماکہ سروجنی مارکٹ میں ہوا تھا۔

ان دھماکوں کا اصل سرغنہ طارق احمد ڈار تھا۔جسے ڈھاکہ سے گرفتارکیاگیاتھااور بنگلہ دیش نے اسے سال 2007میں ہندوستان کے حوالے کیا۔

دہلی پولیس نے ڈارپر لشکر طیبہ سے تعلق ونیز ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے ‘ مجرمانہ ساز ش تیار کرنے ‘ قتل کی کوشش اور ہتھیار جمع کرنے کے لئے الزامات عائد کئے تھے۔