جیش سربراہ کا بھائی اور بیٹا گرفتار۔

پاکستان نے کہاکہ اس نے ممنوعہ گروپوں کے 44اراکین کو حراست میں لیا ہے جس میں جیش کے سربراہ مسعود اظہر کا بھائی او ربیٹا بھی شامل ہے‘ یہ کاروائی اس کی سرزمین سے جاری دہشت گرد انہ سرگرمیوں کے خلاف بین الاقوامی سطح پر بڑھتے دباؤ کے پیش نظر کی گئی ہے۔

نئی دہلی۔پاکستان نے منگل کے روز کہاکہ اس نے ممنوعہ گروپوں کے 44اراکین کو حراست میں لیا ہے جس میں جیش کے سربراہ مسعود اظہر کا بھائی او ربیٹا بھی شامل ہے‘ یہ کاروائی اس کی سرزمین سے جاری دہشت گرد انہ سرگرمیوں کے خلاف بین الاقوامی سطح پر بڑھتے دباؤ کے پیش نظر کی گئی ہے۔

داخلی امور کے مملکتی وزیر شہریار آفریدی اور داخلی سکریٹری اعظم سلیمان خان نے اسلام آباد میں مذکورہ گرفتاریوں کے ضمن میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ اقدام پاکستان کے مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے لیاگیا ہے۔

سرکاری اعلان میں کہاگیا ہے کہ مسعود اظہر کا بھائی عبدالرؤف اصغر جس پر 2016میں پیش ائے پٹھان کور ٹ ہوائی اڈے پر دہشت گردانہ حملے کا الزام ہے‘ او راظہر کا بیٹا حماد اظہر بھی گرفتار کئے جانے والے افراد میں شامل ہے۔

گرفتار کئے گئے دیگر افراد کی نہ تو تفصیلات پیش کی گئی اور نہ ہی اظہر کے موجودہ موقف کی وضاحت اس پر یس کانفرنس میں کی گئی ہے۔خان نے ہندوستان کے جانب سے جیش کے متعلق فراہم کئے گئے ڈوزائیر کا بھی اس موقع پر ذکر کیا جس میں اصغر اور حماد اظہر کے نام شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ’’ تمام باتوں سے بالا تر ہوکر‘ ہم نہیں چاہتے کہ کسی ایک تنظیم کے خلاف ہونے کا رحجان عام ہو‘‘۔رات دیر گئے منگل کے روز پاکستان نے ممنوعہ گروپس کی ایک تازہ فہرست جاری کی ‘ جس میں جماعت الدعوۃ ( جے یو ڈی) اور فلاح انسانیت فاونڈیشن( ایف ائی ایف) کے نام بھی شامل ہیں۔

مذکورہ دونوں تنظیموں کو سابق میں بھی داخلی وزرات نے ’’ واچ لسٹ‘‘ کے تمام ممنوعہ قراردیا تھا۔

جے یو ڈی اور ایف ائی ایف کو قبل ازیں امریکہ اور اقوام متحدہ نے لشکر طیبہ( ایل ای ٹی) کی محاذی تنظیمیں قراردیاتھا ‘اس دہشت گردگروپ کابانی حافظ سعید ہے جس نے2008ممبئی بم دھماکوں کو انجام دیاتھا

۔پلواماں میں14فبروری کے روز پیش ائے دہشت گردانہ حملہ جس میں چالیس جوانوں کی شہادت پیش ائے تھی کہ تین ہفتوں بعد اس قسم کی کاروائی کی گئی ہے ‘ اس دہشت گرد حملے کی ذمہ داری جے ای ایم نے لی تھی۔