جیا خان۔ ماں رابیعہ خان نے وزیر اعظم کو انصاف کے لئے لکھا۔مکتوب کا کچھ حصہ 

ممبئی۔بالی ووڈ اداکارہ جیا خان کی ماں رابیعہ خان نے انصاف کے لئے وزیراعظم نریندر مودی تک رسائی کو یقینی بنانے کی خاطر ان لائن دستخطی مہم کی شروعات عمل میں لائی ہے۔ واضح رہے کہ 3جون سال2013میں جیاخان نے اپنے روم میں پھانسی لے کر خودکشی کرلی تھی۔

ایک ہفتہ بعد جوہو پولیس نے سورج پنچولی کو خودکشی کیلئے اکسانے کے الزامات کے پیش نظر گرفتار کرلیاتھا ۔

تاہم سورج کو ضمانت پر رہا کردیاگیا۔فارنسک ماہرین سے رابطہ قائم کرنے کے بعد یہ بات صاف ہوگئی کہ جیا کی موت ایک قتل کا معاملہ ہے جس کے بعدرابیعہ نے ممبئی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا‘ بعدازاں عدالت نے معاملے کی تحقیقات کی ذمہ داری سی بی ائی کے حوالے کردی۔

تاہم سی بی ائی نے بھی تحقیقات کے بعد واقعہ کو خودکشی قراردیا۔رابیعہ خان جو سی بی ائی کی تحقیقات سے مطمئن نہیں تھی نے دوبارہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے ایس ائی ٹی کی مانگ کی جس کو عدالت نے مسترد کردیا۔

اب سنوائی کے طور پر اس کیس کو انہوں نے وزیراعظم سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک ان لائن مہم شروع کی ہے۔ یہاں پر اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ سورج پنچولہ کے والدین ادتیہ پنچولہ ‘ زرینہ وہاب اور بہن ثناء نے رابیعہ کے خلاف ہت عزت کا ایک مقدمہ بھی دائر کیاتھا۔

یہاں پر ان لائن مہم کے متعلق مکتوب کا کچھ حصہ پیش کیاجارہا ہے

معزز وزیراعظم

میں جیا خان ن کی ماں ہوں جس کو 3جون سال2013کو ممبئی کے اندر قتل کردیاگیا۔ موقع واردات پر موجود واضح شواہد کے باوجود مقامی پولیس اس کو قتل قراردے رہی ہے۔

میری بیٹی کے موت کے صدمہ کے بعد یہ صاف ہوتاجارہا ہے کہ جوہو پولیس نے جان بوجھ کر ان شواہد کو نذر انداز کی ہے جس کو ملزم کے مفاد میں ثابت ہوئے‘ اس کی وجہہ صرف وہی جانتے ہیں۔

میرے وکیل مسٹر دنیش تیورای کی مددسے میں نے2013اکٹوبر کوہائی کورٹ کارخ کیا۔ اس خودکشی پر میں نے ہندوستان اور انگلینڈ کے ماہرین سے تجویز حاصل کئے۔

ان کا صاف طور پر کہنا ہے کہ میری بیٹی کے جسم پر لگے نشانات اور فارنسک شواہد سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جیا کو مار کر پھانسی پر لٹکادیا تاکہ یہ ایک خودکشی کا واقعہ محسوس کیاجاسکے۔

میری درخواست پر معاملے کی سی بی ائی نے بھی جانچ کی اور اس کو خودکشی قراردینے میں عجلت کی۔