جنید کاہجوم کے ہاتھوں قتل: ہریانہ حکومت ‘ ریلویزکو نوٹس جاری کی گئی ہے

نئی دہلی:چہارشنبہ کے روز نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے ریلویز اور ہریانہ حکومت کو جنید خان کی ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت کے ضمن میں ایک نوٹس جاری کی ہے۔درخواست گذار شہزاد پونے والا جس نے این ایچ آر سی میں پی ائی ایل داخل کی ہے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے کہاکہ این ایچ آر سی میں ایک شکایت درج کرائی ہے کہ جنید کے واقعہ میں’’ ریاستی پولیس ‘ حکومت اور ریلوے پولیس( جی آر پی) سنجیدگی کیساتھ تحقیقات نہیں کررہی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ پی ائی ایل میں گاؤ رکشکوں کا بھی تذکرہ کیاگیا ہے‘‘۔

جس کے پیش نظر ایک نوٹس چیرمن ریلوے بورڈ‘ چیف سکریٹری حکومت ہریانہ اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس( ڈی ائی جی) ہریانہ کو نوٹس جاری کی گئی ہے۔نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ’’درخواست گذار کا الزام ہے کہ ٹرین میں سفر کررہے اقلیتی طبقے کے ایک نوجوان کا قتل ہوکردیاگیا اور حکومت نے اب تک کوئی کاروائی نہیں کی۔

لہذا ایک چیرمن ریلوے بورڈ‘ حکومت ہند ریلوے بھون‘ نئی دہلی‘ چیف سکریٹری حکومت ہریانہ‘ اور ڈی جی پی ہریانہ کو نوٹس جاری کی گئی ہے‘ اور انہیں اندرون چار ہفتے رپورٹ دینے کا حکم دیاگیا ہے‘‘۔ اے این ائی سے بات کرتے ہوئے پونا والا نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان تمام لوگوں کو گرفتار کیاجائے جو اس واقعہ میں ملوث ہیں‘ جبکہ سات یا اٹھ لوگوں کی اب تک گرفتاری عمل میں ائی ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’ سی سی ٹی وی فوٹیج ریلویز کے ساتھ ہیں‘ جس کو اب تک حاصل نہیں کیاگیا ہے‘ اور کیوں تحقیقات سست رفتار انداز میں کی جارہی ہے‘‘

انہوں نے مزیدکہاکہ واقعہ کے وقت پولیس کے لوگ وہاں پر موجود تھے اور ان کی ’’غفلت‘‘ کی وجہہ سے جنید کا قتل ہوا۔انہوں نے کہاکہ’’ یہاں پر انصاف پسند تحقیقات کی ضرورت ہے‘‘۔پونا والا نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ جنید کے غریب گھر والوں کو حکومت کی جانب سے ایک کروڑ روپئے کا معاوضہ ادا کیاجائے۔

پونا والا نے جو شکایت این ایچ آر سی میں درج کرائی ہے اس میں چار مطالبات ہیں اور اس میں سے ایک یہ ہے کہ ’’ این ایچ آر سی کو چاہئے کے وہ منسٹری اف ہوم افیئرس( ایم ایچ اے)اور وزیر اعظم کے افس( پی ایم او)سے سال2014کے بعد مسلمانوں‘ دلتوں اور اقلیتوں کے خلاف ہونے والے حملوں‘ جو اسلام فوبیا کی روایت پیش کررہے کہ متعلق رپورٹ طلب کرے او رایم ایچ اے اور تمام پولیس سربراہان کو ہدایت دے کہ مسلمانوں کے خلاف اس قسم کے جرائم انجام دینے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’ میں امید کرتا ہوں کہ ہجوم کے ہاتھوں تشدد او رہلاکتوں کا سلسلہ کم ہوگا اور انتظامیہ موثر کاروائی بھی کریگا۔ میری توقع ہے کہ مرکزی حکومت بھی کاروائی کریگی ‘ بالخصوص ان کے خلاف جو ملک میں اسلام فوبیا کا ماحول پید ا کررہے ہیں اور خاطیوں کو فوری حراست میں لینے کاکام کیاجائے گا‘‘۔