جنگجویت سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔ کشمیر کا فیصلہ1947میں ہوچکا ہے۔فاروق عبداللہ 

جموں۔ نیشنل کانفرنس کے صدر ورکن پارلیمان ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کہاکہ جموں وکشمیر کا فیصلہ1947میں ہوچکا ہے اور اس کو بدلا نہیں جاسکتا۔ انہو ں نے کہاکہ پاکستان کو سمجھنا چاہیے کہ اسے جموں وکشمیر میں جنگجویانہ کاروائیاں انجام دینے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں پارٹی کی ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کیا۔

انہو ں نے کہاکہ ہمیں اس پر افسوس ہے کہ ریاست میں جنگجویانہ کاروائیاں جاری ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا پڑوسی سمجھ لے کہ اسے جنگجویت سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا بلکہ اس سے اور زیادہ نقصان ہوگا۔ یہاں بھی لوگ مریں گے اور ہاں بھی لوگ مریں گے ۔

انہیں جنگجویت سے ناہر نکلنا پڑ ے گا۔ جموں وکشمیر کو جنگجویت سے حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ اس کا فیصلہ1947میں ہوچکا ہے اور کو بدلا نہیں جاسکتا۔

اگر وہ درانداز بھیج کرسمجھتا ہے کہ فیصلے کو بدلا جاسکتا ہے تو وہ غلط ہے۔فاروق عبداللہ نے کہاکہ اگر حملوں کا سلسلہ یو ں ہی جاری رہا تو حکومت ہندو کو اگلا قدم اٹھانا چاہئے۔

انہو ں نے کہاکہ ’بہت ضروری ہے کہ ہندو پاک وہ راستے اختیار کریں جس کے ذریعہ مسائل کاحل کیاجسکے۔ جنگجویت جتنی بڑھے گی ‘اتنی مصیبت ائے گی۔ ان کے ملک میں زیادہ ہی مصیبت ائے گی اور وہاں کچھ بھی نہیں بچے گا۔ انہیں سمجھنا چاہئے کہ بہت خون بہہ گیا ہے۔