جنوبی کشمیر کے قصبہ کوئی موہ میں دوبارہ کرفیو نافذ ، ہڑتال کا 82 واں روز

سرینگر ۔ 28 ستمبر (سیاست ڈا ٹ کام) علحدگی پسندوں کی جلوس کی اپیل کے بعد جنوبی کشمیر کے ضلع کلگام کے قصبہ کوئی موہ میں دوبارہ کرفیو نافذ کردیا گیا جبکہ وادی کشمیر کے باقی علاقوں میں دفعہ 144 کا نفاذ جاری ہے۔ پولیس کے ایک عہدیدار کے بموجب علاقہ میں علحدگی پسندوں کے جلوس نکالنے کی اپیل پر احتیاطی اقدام کے طور پر کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ دریں اثناء معمولات زندگی وادی کشمیر میں آج مسلسل 82 ویں دن بھی معطل رہے۔ خانگی اور سرکاری گاڑیاں سڑکوں پر زیادہ تعداد میں چلتی نظر آرہی ہے لیکن دکانیں اور تجارتی ادارے، اسکولس، کالجس اور دیگر تعلیمی ادارے بند تھے۔وادی کشمیر میں علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی اپیل پر بدھ کو مسلسل 82 ویں روز بھی ہڑتال جاری رہی۔ انہوں نے اعلان کر رکھا ہے کہ حق خود ارادیت کے حصول تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ اس دوران پولیس نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے قیموہ علاقہ میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے ۔ جبکہ وادی کے دیگر حصوں میں دفعہ 144 سی آر پی سی کے تحت پابندیاں جاری رکھی گئی ہیں۔ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ضلع کے کھاگ علاقہ میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کیا گیا ہے ۔ علیحدگی پسند قیادت نے اپنے احتجاجی کلینڈر میں آج ترہگام، پٹن، حاجن، کھاگ، واکورہ، شمالی سری نگر، جنوبی پلوامہ، قیموہ، کلر اور پہل گام تک آزادی مارچ نکالنے کی کال دے رکھی تھی۔تاہم علیحدگی پسند قیادت کے احتجاجی کلینڈر کے مطابق آج ہڑتال میں شام چھ بجے سے صبح چھ بجے تک ڈھیل ہوگی۔ وادی میں بدھ کو بھی متعدد مقامات بشمول ضلع بانڈی کے حاجن سے بھی سیکورٹی فورسز اور احتجاجی مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ ان میں کئی افراد بشمول سیکورٹی فورس اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ وادی کے اطراف وکناف میں آج مسلسل 82 ویں روز بھی دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔