جموں کشمیر۔ پونچھ ضلع میں معصوم کے ساتھ عصمت ریزی کا واقعہ

جموں کشمیر۔ قبل ازیں ریاستی کابینہ نے عمر قید اور سزائے موت پر مشتمل دو آرڈیننس کی منظوری دی ہے جس کے تحت بارہ سال سے کم عمر لڑکی کے ساتھ عصمت ریزی کے مرتکب پائے جانے والوں کوسزاء دی جائے گی۔

جمو ں او رکشمیر حکومت کی جانب سے معصوم بچیوں کے ساتھ عصمت ریزی کرنے والوں سزائے موت کے ارڈیننس کو منظوری دئے جانے کے کچھ گھنٹوں میں‘ پونچھ ضلع کی سرحد پر منگل کے روز پولیس نے مبینہ طور پر معصوم کے ساتھ درندگی کا ایک مقدمہ درج کیاہے۔

وہیں اس واقعہ پر پولیس عہدیدار اپنے ہونٹ بند رکھے ہوئے ہیں‘ ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی کے دولوگوں کا نام لیاہے جس میں سے ایک کی عمر 24او ردوسرے کی عمر27سال کی ہے۔بتایاجارہا ہے کہ لڑکی جب جھالاس علاقے میں اسکول کوجارہی تھی اس وقت ملزمین نے لڑکی کو سنسان مقام پر لے جاکر اس کی عصمت لوٹی ۔

تاہم اب تک اس معاملے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس طبی جانچ کے لئے معصوم کو اسپتال لے گئی ۔ اور لڑکی کو بیان درج کرانے کے لئے عدالت میں پیش کیاجائے گا۔

منگل کے روز ہی ابتدائی ساعتوں میں ریاستی کابینہ نے دو ارڈیننس کو منظوری دی ہے جس میں سے ایک عمر قید او ردوسرا سزائے موت ہے اور یہ سزاء بارہ سال سے کم عمر بچیوں کی عصمت ریزی کے مجرمین کو دی جائے گی ۔

اگر کسی کیس میں متاثرہ کی عمر 13سے16سال کی ہے تو مجرمین کوبیس سال قید کی سزاء سنائی جاسکتی ہے۔ریاست کے وزیر قانون وانصاف عبدالحق خان نے کہاکہ لائف کا مطالب ’’ عمر بھر‘‘ کی سزا ہے او رمزیدکہاکہ اس نوعیت کے واقعا ت کی جانچ بھی خاتون پولیس عہدیدار سے کرائی جائے گی۔