جموں و کشمیر میں انکاؤنٹر ‘ حزب المجاہدین کے دو عسکریت پسند ہلاک

سمیر احمد بھٹ عرف سمیر ٹائیگر بھی شامل ۔ سکیوریٹی فورسیس کی بڑی کامیابی ۔ ایک عام شہری بھی ہلاک۔ دو فوجی زخمی

سرینگر 30 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک بڑی کامیابی میں سکیوریٹی فورسیس نے پلواما ضلع میں حزب المجاہدین کے دو دہشت گردوں کو فائرنگ میں ہلاک کردیا ۔ ان میں سمیر احمد بھٹ عرف سمیر ٹائیگر بھی شامل ہے ۔ اس پر الزام تھا کہ وہ اس گروپ کیلئے بھرتیاں کرتا تھا اور کئی سیاسی ہلاکتوں کیلئے ذمہ دار تھا ۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ فائرنگ کے تبادلہ میں ایک عام شہری شاہد احمد ڈار بھی ہلاک ہوگیا جبکہ کچھ دوسرے زخمی ہوئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ عوام کا ایک ہجوم انکاؤنٹر کے مقام پر جمع ہورہا تھا جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ۔ پولیس عہدیداروں نے کہا کہ انکاؤنٹر میں دو فوجی اہلکاروں کو بھی گولیوں سے زخم آئے ہیں۔ انسپکٹر جنرل پولیس أ کشمیر رینج ) ایس پی پنج نے کہا کہ سمیر احمد بھٹ کئی ہلاکتوں میں ملوث تھا اور خاص طور پر کئی سیاسی ہلاکتوں کیلئے وہ ذمہ دار تھا ۔ انکاؤنٹر کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایک سرکاری ترجمان نے کہا کہ ریاستی پولیس ‘ فوج اور سی آر پی ایف کی ایک مشترکہ ٹیم ڈراب گام گاوں میں تلاشی مہم میں مصروف تھی ۔ جب یہ مہم جاری تھی عسکریت پسندوں نے سکیوریٹی اہلکاروں پر فائرنگ کردی ۔ فورسیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجہ میں انکاؤنٹر پیش آیا ۔ اس انکاؤنٹر کے دوران دو عسکریت پسند ہلاک ہوگئے اور ان کی سمیر احمد بھٹ عرف سمیر ٹائیگر اور مشتاق خان کی حیثیت سے شناخت ہوئی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ بھٹ کو آٹھویں جماعت میں کامیابی کے بعد تنیم میں شامل کیا گیا تھا کیونکہ اسے پڑھائی میں کوئی دلچسپی نہیں تھی ۔ ترجمان کے بموجب وہ اپنی عسکریت پسندانہ سرگرمیوں سے قبل بھی سنگباری کے کئی واقعات میں ملوث رہا تھا کہا گیا ہے کہ بھٹ 2016 سے اس علاقہ میں سرگرم تھا اور وہ علاقہ عام شہریوں پر مظالم میں بھی ملوث تھا ۔ اس پر سابق رکن اسمبلی بشیر احمد کے گھر پر فائرنگ میں ملوث رہنے کا بھی الزام تھا اور وہ پلواما میں ایک ناکا پارٹی پر گرینیڈ حملے میں بھی ملوث تھا ۔ آج جو دوسرا عسکریت پسند ہلاک ہوا وہ عاقب مشتاق خان تھا اور وہ 2017 سے سرگرم تھا ۔ اس نے بھی سکیوریٹی اداروں پر کئی حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی ۔ اور سمیر بھٹ کے ساتھ مل کر کام کر رہا تھا ۔ عہدیدار نے کہا کہ کچھ عام شہری انکاؤنٹر کے مقام پر گھس آنے کی کوشش کر رہے تھے تاکہ عسکریت پسند وہاں سے بچ نکل سکیں۔ دوپہر کے قریب سکیویرٹی عملہ کو سنگباری کا سامنا تھا جس کے بعد شدید فائرنگ کی گئی اور اس میں یہ دونوں ہلاک ہوگئے ۔ زخمی ہونے والے فوجی اہلکاروں میں ایک میجر رینک کا عہدیدار بھی شامل ہے ۔