جموں او رکشمیرکے گورنر ستیہ پال ملک نے کہاکہ ’’ بی ایس ایف جوان کا بے رحمی سے قتل جنیو کنونشن کی خلاف ورزی ہے جس کے بعد بات چیت کا راستہ باقی نہیں ہے‘

بی ایس ایف جوان کا بے رحمی سے قتل اور حالیہ دنوں میں پاکستان سے بات چیت کی منسوخی کے متعلق گورنر ستیہ پا ملک نے پیرکے روز ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ بی ایس ایف جوان کی بے رحمی سے موت کے پیش نظر بات چیت کے لئے اب کوئی جگہ باقی نہیں ہے۔

ملک سے جب بات چیت کی منسوخی کے متعلق پوچھاگیاتو انہوں نے کہاکہ’’ائے دن ایس پی اوز کے قتل کے واقعات ہم دیکھتے ہیں مگر بے رحمی کے ساتھ ایس پی ایف جوان کا قتل کیاگیا ہے۔جہاں پراس جوان کاقتل ہوا وہاں پر ہم نے 250دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا ہے۔

لہذا پاکستان اس جانب توجہہ نہیں دیتا۔مگر حقیقت یہ ہے کہ اس کیس میں جنیو کنونشن کی سخت خلاف ورزی کی گئی ہے۔ا

نہوں نے نہ صرف ہمارے جوان کاقتل کردیاگیا ہے بلکہ اس کا سرقلم بھی کیا۔ ایسی حرکتوں کے ساتھ تم بات چیت کرنا چاہتے ہوئے۔

دونو ں چیز ایک ساتھ نہیں چل سکتی‘‘۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ نے مرکز کو بات چیت کے لئے کوئی تجویز پیش کی تھی‘ انہوں نے کہاکہ ’’ نہیں میں ایسی چیزوں میں پڑتا‘میری سونچ وزیراعظم اور ان کی ترقی کے اردگرد تک محدود ہے‘ لوگوں تک پہنچانا اور گورنر ہاوز تک عام لوگوں کی رسائی کو آسان بنانا میری خواہش ہے۔

میں رات بارہ بجے بھی لوگوں سے ملاقات کرتاہوں‘ ان سے بھی جو بناء وقت مقرر کئے آجاتے ہیں‘ میں فون پر بات کرتاہوں اور واٹس ایپ پر کوئی شکایت ملتی ہے تو اس کو حل کرنے کاکام بھی کرتاہوں‘‘۔

انہوں نے ریاست میں چل رہے مختلف مسائل پر بات بھی کی ۔

وہ ریاست کے مجوزہ مجالس مقامی الیکشن کی کامیابی کے لئے کافی پرامید ہیں۔ اگر ان سے ملاقات کرناچاہتے ہیں تو علیحدگی پسند لیڈرو ں کے لئے بھی ان کے دروازے کھولے ہیں۔

انہو ں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیاہے کہ ریاست میں اسمبلی الیکشن 2019میں لوک سبھا الیکشن کے ساتھ کرائے جاسکتے ہیں۔