جمال خشوگی کے قتل کا ذمہ دار ممکن ہے سعودی عرب انٹلیجنس عہدیدارو ں کوٹہرائے گا۔

استنبول۔جمال خشوگی کے قتل میں ولعیہد محمد بن سلمان کے قریبی انٹلیجنس عہدیدارو ں پر لگائے جانے والے الزامات کو توقع ہے قبول کرلے گا‘ جمعرات کے روز سعودی منصوبے کے متعلق جاننے والے لوگوں نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔

قتل کی مبینہ ذمہ داری کا منصوبہ ولعیہد کے مشیر اوراعلی سطح کے میجر جنرل احمد الاسیری کو دی گئی تھی ‘ ہوسکتا ہے کہ مملکت کے موجودہ سربرہان کے شدیدمخالف مانے جانے والے مسٹر خشوگی کی گمشدگی کے پر بین الاقوامی دباؤ کے بعد اس بات کوتسلیم کرلیاجائے گا۔

ورجینایاکے ساکن اور واشنگٹن پوسٹ کے کنٹریوبویٹر مسٹر خشوگی کو آخری مرتبہ 2اکٹوبر کے روز استنبول میں واقعہ سعودی سفارت خانہ میں داخل ہوتے دیکھا گیاتھا۔

جنرل اسیری پر الزام ولیعہد پرنس سلمان کو نرغے لینے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے‘ جس پر امریکہ خفیہ ایجنسی مسٹر خشوگی کی گمشدگی کے بعد دباؤ بنارہی ہیں۔ترکی عہدیدار نے یہ کہا ہے کہ پندرہ سعودی ایجنٹوں نے مسٹر خشوگی کاقتل کیااورانہیں سفارت خانہ میں ٹھکانے لگایاہے جس کے ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں۔