جمال خشوگی قتل معاملہ : جمال شاہی خاندان کی بد عنوانی سے با خبر تھے ۔ خشوگی کے قریبی دوست کا بیان 

واشنگٹن : جمال خشوگی کے ایک دوست نے دعوی کیا ہے کہ سعودی صحافی شاہی خاندان کی بد عنوانی اور ان کے دہشت گردوں کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بہت کچھ جانتے تھے ۔ جرمن ویب سائٹ ویلٹ کو دیئے گئے ایک انٹر ویو میں جمال خشوگی کے دوست اسیم ایل ڈفر اوی کا کہنا ہے کہ جمال خشوگی کے پاس سعودی شاہی خاندان کی بد عنوانی ، ان کے دہشت گرددوں کے ساتھ تعلقات اور اندرونی سیاست کے بارے میں اہم معلومات ہوسکتی تھیں ۔ اسیم ڈیفراوی کا کہنا تھا کہ خاشگی کی صحافت سعودی حکومت کیلئے بڑا خطرہ نہیں تھی ، لیکن ان کے خفیہ ایجنسی کے ساتھ تعلقات تھے جس کی وجہ سے انہیں بعض اہم معاملات سے متعلق علم تھا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر جمال ہلاک ہوتے ہیں تومیرے لئے حیران کن بات ہوگی کہ ان کی صحافتی سرگرمیو ں کی وجہ سے مارا گیا ۔ خاشگی کے دوست کا کہنا تھا کہ وہ بہت کچھ جانتے تھے او رسعودی عرب کے مسائل سے آگاہ تھے ۔او روہ ان افراد میں شامل تھے جنہیں کئی راز کی باتیں معلوم تھیں ۔

ایک سوال میں ان سے پوچھا گیا کہ خشوگی کو کیا کیا باتیں معلوم تھیں ؟ اس کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جمال خشوگی کو سعودی شاہی خاندان کا کرپشن ، ان کے دہشت گردوں کے ساتھ مبینہ تعلقات او رشاہی خاندان کے بعض غلط اقدامات کا علم تھا ۔ ایل ڈیفراؤدی نے کہا کہ ان کی خشوگی سے سب سے پہلی ملاقات ۲۰۰۳ء میں ہوئی او رتب سے ہی ان کے دوست ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خشوگی کی القاعدہ کے بانی رہنما اسامہ بن لادن سے 1990ء میں ملاقات ہوئی تھی او راس دوران انہوں نے القاعدہ لیڈر سے دہشت گری سرگرمیاں ترک کرنے کی درخواست کی تھی۔ واضح رہے کہ امریکہ میں مقیم سعودی صحافی جمال خشوگی گذشتہ پندرہ دنو ں سے لاپتہ ہیں ۔ جس کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ انہیں ترکی میں سعودی قونصل خانہ میں قتل کردیاگیا ہے۔

جمال خشوگی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ تھے او رادارہ نے بھی ان کی گمشدگی کی تصدیق کی تھی ۔