جج لویا کے بیٹے نے اہل خانہ کو ہراساں نہ کرنے کی اپیل کی

سپریم کورٹ میں جج لویا کی مشکوت موت کے خلاف عرضی جونیر بنچ کوسونپنے کے خلا ف چار سینئر ترین ججوں کی بغاوت کے درمیان نئی پیش رفت‘ چہرے سے پریشان نظر آرہے جج لویا کے نو عمر بیٹے انو ج لویا نے کہاکہ ’’پہلے ہمیں شک تھا‘ اب نہیں ہے‘
ممبئی۔ سہراب الدین فرضی انکاونٹرمعاملہ میں بی جے پی کے صدر امیت شاہ کے خلاف مقدمہ کی سماعت کرنے والے سی بی ائی جج بی ایچ لویاکی پراسرار موت پر سپریم کورٹ میں دائر عرضی پر سماعت سے قبل ان کے بیٹے انوج لویا نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس میں اپیل کی ہے ان کے اہل خانہ کو ہراساں نہیں کیاجائے ۔

چہرے سے پریشان نظر آرہے انوج لویا نے اپنے وکیل کے ساتھ یہ پریس کانفرنس کی۔

قابل ذکر ہے کہ جج لویا کی پراسرار موت کے تعلق سے سپریم کورٹ میں دائر عرضی کو چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کی جانب سے جونیر بنچ کے پاس بھیجے جانے معاملہ پر عدالت عظمیٰ کے چار سینئر ترین ججوں نے بغاوت کا علم بلند کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس میں کہاتھا کہ سپریم کورٹ میں سب کچھ صحیح نہیں ہے اور ملک کی جمہوریت خطرے میں ہے‘۔اس سلسلہ میں دو درخواست دہندگان نے سپریم کورٹ دہندگان نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرکے جج لویاکی مشکوک موت کے سلسلہ میں جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

اس سے قبل جج لویا کی بہن اور ان کے والد نے ان کی مشکوک موت کے ارگرد واقعات کی میڈیا کو مکمل معلومات فراہم کی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب جج لویا سہراب الدین فرضی انکاونٹر معاملہ کی جانچ کررہے تھیاور ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا کیس نہیں تھا۔

علاوہ ازیں جج لویا کو امت شاہ کے حق میں فیصلے دینے کے لئے ایک سو کروڑ روپئے رشوت اور ممبئی میں ایک مکان کی بھی پیشکش کی گئی تھی۔ تاہم اب جج لویا نے نو عمر بیٹے انوج لویا نے پریس کانفرنس کے کہاکہ ان کے اہل خانہ کو ہراساں کیاجارہا ہے اور این جی اوز او رسماجی کارکنان اہل خانہ میں خوف وہراس پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اگر چہ انوج لویا نے مزیدکچھ بیان نہیں دیا‘ تاہم ان کے وکیل امیرنائیک نے کہاکہ اس مسئلہ پر سیاست کرنے اور تنازعہ پید ا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

وکیل نے اس مسئلہ کو غیرمتنازعہ رہنے دینے پر زوردیا ۔ جبہ انوج لویا کا بیان تھا کہ پہلے انہیں شک تھا ‘ اب کسی پر شک نہیں ہے ۔ اس کے ساتھ انوج نے مزیدکہاکہ ’ میں درخواست کرتاہوں ہمیں ہراساں نہیں کیاجائے‘ جب میرے والد کیموت ہوئی تو میں چودہ سال کا تھا اور اس میں اسوقت کچھ نہیں سمجھ سکا۔