جانوروں کے قانون میں تبدیلی ممکن ہے ’یہ ہمارے لئے وقار کا مسئلہ نہیں ہے‘ : ہرش واردھن

نئی دہلی: مرکزی وزیرماحولیات ہرش وردھن نے کہاکہ حکومت جانوروں کی فروخت کے قوانین میں تبدیلی لاسکتی ہے‘ انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ہمارے لئے یہ وقار کا موضوع نہیں ہے‘‘۔ وزیرنے دعوی کیا ہے کہ ’ذاتی مفادات حاصلہ‘ کے سبب غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں۔

تاہم انہوں نے ’ذاتی مفادات‘ کے لئے موضوع کا استعمال کرنے والے کسی بھی فرد کا یہاں پر تذکرہ نیےیں ہے۔ این ڈی ٹی وی سے انہوں نے کہاکہ’’ اس مسلئے کو تناسب سے اڑد ی گئی ہے اور اسکے متعلق جان بوجھ کر غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں‘‘۔

چیف منسٹرس پی وجئے ین ‘ ممتا بنرجی کے علاوہ کرناٹک چیف منسٹر سدا رمیا نے بھی مرکزی حکومت کے فیصلے کو ریاستی حقوق کے خلاف قراردیتے ہوئے قابل مذمت قراردیا تھا وہیں پر میگھالیہ میں کچھ بی جے پی پارٹی لیڈرس نے امتناع کے خلاف پارٹی چھوڑدی۔

پچھلے ماہ قوانین میں تبدیلی لانے والے انچارج وزیر ماحولیات ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہاکہ ’’ ذبیحہ کاروبار کے ساتھ اس کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس سے آپ کے کھانے پینے کی عادتوں کو تبدیل کرنے کے لئے مجبور نہیں کیاجارہا ہے‘‘۔

منسٹر کا موقف مدراس ہائی کورٹ کے جانب سے قانو ن پرتاملناڈو میں چار ماہ کے لئے امتناع عائد کرنے کا فیصلہ آنے کے بعد منظر عام پر آیاہے۔

نئے قانون کا اثرناکارہ جانوروں کو ذبیحہ کے لئے فروخت کرنے والو ں پر پڑا گااور اس سے چار بلین ڈالر کے سالانہ بیف درآمد بھی متاثر ہوگی اس کے علاوہ مقامی بیف کھپت کو بھی نقصان ہوگا۔سنٹرکے چیف اکنامک مشیر ارویند سبرامنیم نے کہاکہ امتناع سے ناصرف گوشت کی صنعت کو نقصان ہوگا بلکہ کسان بھی قاصرہ میں ائیں گے۔