جئے امیت شاہ کی دھمکی کے جواب میں جرنلسٹ روہنی سنگھ نے کہاکہ’ حقائق پر بات کرنامیری اولین ترجیحات میں شامل‘

نئی دہلی:دی وائیر پر ہرجانہ کا مقدمہ درج ہونے کے بعد روہنی سنگھ جنھوں نے صدربی جے پی کے بیٹے جئے امیت شاہ کی صنعتی ادارے کے متعلق تحقیقاتی ارٹیکل لکھاتھانے کہاکہ ان کا کام’ طاقتور لوگوں کے متعلق حقائق پر بات کرنا۔ اور موجودہ حکومت سے سوال پوچھنا ہے‘۔

امیت شاہ کے بیٹے جئے بھائی امیت شاہ نے نیوز پورٹل ’ دی وائیر‘ کے خلاف ان کی کمپنی کے متعلق غلط بیانی کا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پیر کے روز ایک سو کروڑ کے ہرجانہ کا مقدمہ کیا ہے ۔

ارٹیکل میں دعوی کیاگیا ہے کہ جئے شاہ کی ٹمپل انٹرپرائزس پرائیوٹ لمیٹیڈ کی آمدنی2014-15کے درمیان پچاس ہزار تھی اور2015-16میں 80.5کروڑ تک پہنچ گئی۔اپنے ایک فیس بک پوسٹ میں سنگھ نے دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ وہ جھکنے والی نہیں ہیں ان کا کام ’’ حقائق کے متعلق بات کرنا میرے اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے‘۔

انہوں نے اپنے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ’’میرا نہیں چاہتی کے دوسرے صحافیوں کی طرح کوئی اؤ بھگت کی بات لکھوں۔ میں صرف اپنے لئے بات کرتی ہوں۔ میری اولین ترجیحات حق گوئی ہے۔ جو موجودہ حکومت سے سوال ہے۔

جب میں نے2011میں رابرٹ واڈیرا کے ڈی ایل ایف معاہدے پر لکھا‘ مجھے یاد ہے تب اس طرح کے حملے مجھ پر نہیں ہوئے تھے۔نہ صرف وائس ایپ بلکہ فیس ٹائم اڈیو سے دیگر وسائل سے موصو ل پیغامات !سینئر بی جے پی لیڈر کے ایک قریبی شخص ہمارے کال ریکارڈس کی تفصیلات پارٹی کے سربراہان کو فراہم کررہے ہیں( میں کہتی ہوں یہ اچھا ہے)اور یقیناًایک نچلی سطح کی ان لائن مہم کی شروعات۔

دھمکیاں اورہراسانی ان لوگوں کا ہتھیار ہے جو صحافیو ں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرتے ہیں۔مجھے دوسرں کا پتہ نہیں ہے ۔ میں اسطرح کی صحافت سے پیچھے ہٹنے والی نہیں ہوں جس طرح کا ماحول میں اپنے اطراف دیکھ رہی ہوں۔