تلنگانہ میں کے سی آر کے زوال کا آغاز : محمد علی شبیر

اپوزیشن کی آواز کچلنے انحراف کی حوصلہ افزائی ، عوام معاف نہیں کریں گے
حیدرآباد ۔ 6۔جون (سیاست نیوز) قانون ساز کونسل میں سابق فلور لیڈر محمد علی شبیر نے کہا کہ تلنگانہ میں انحراف کی حوصلہ افزائی سے کے سی آر کے زوال کا آغاز ہوچکا ہے۔ کے سی آر نے غیر جمہوری اور غیر دستوری انداز میں کانگریس ارکان اسمبلی کو انحراف پر مجبور کیا اور لیجسلیچر پارٹی کو ٹی آر ایس میں ضم کرنے کی سازش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام کے سی آر کو کبھی معاف نہیں کریں گے جنہوں نے ایک پارٹی سے منتخب ارکان اسمبلی کو مختلف لالچ اور دولت کے ذریعہ خریدا ہے۔ تلنگانہ اسمبلی کے احاطہ میں احتجاج کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ کے سی آر دراصل کانگریس پارٹی سے خوفزدہ ہیں ، وہ اپنی ناکامیوں اور اسکامس کو چھپانے کیلئے اپوزیشن کی آواز کچلنا چاہتے ہیں۔ اسمبلی میں سوال پوچھنے کیلئے کانگریس کو اہم اپوزیشن کے عہدہ سے محروم رکھنے کی سازش کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر ہر اس آواز کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں جو ان سے سوال کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں اپوزیشن کا مستحکم ہونا حکمرانی کیلئے بہتر ہوتا ہے لیکن کے سی آر کو جمہوریت کے بجائے ڈکٹیٹر شپ پر یقین ہے ۔ وہ گزشہ پانچ برسوں سے ایک ڈکٹیٹر کی طرح مسلط ہوچکے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے بعد سے نظم و نسق پر کے سی آر کی کوئی توجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی نتائج کے بعد ٹی آر ایس کو 89 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی اور اسے دیگر پار ٹیوں سے انحراف کی کوئی ضرورت نہیں تھی، اس کے باوجود کے سی آر نے کانگریس سے محض اس لئے انحراف کرایا کیونکہ وہ کانگریس سے خوفزدہ ہیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ جس طرح قانون ساز کونسل نے کانگریسی ارکان کے انحراف کے باوجود انہوں نے محض دو ارکان کے ساتھ عوامی مسائل پر جدوجہد کی تھی ، اسی طرح اسمبلی میں بھٹی وکرمارکا پانچ ارکان کے ساتھ عوامی مسائل پر کسی سمجھوتہ کے بغیر جدوجہد کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے کانگریس کو کمزور کرنے کی جو سازش کی ہیں وہ دراصل ان کے زوال کا آغاز ہے ۔