تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث کو یقینی بنانے تلنگانہ کانگریس قائدین کی حکمت عملی

حیدرآباد ۔ 30 ۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کانگریس قائدین نے 3 جنوری سے شروع ہونے والے اسمبلی اجلاس میں تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث کو یقینی بنانے کیلئے اپنی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ اس سلسلہ میں تلنگانہ کانگریس کے سینئر قائدین کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مسودہ بل پر مباحث کیلئے حکومت اور اسپیکر پر دباؤ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ساتھ ہی ساتھ سیما آندھرا ارکان کی جانب سے مباحث کی مخالفت سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر دامودر راج نرسمہا، وزیر پنچایت راج کے جانا ریڈی اور رکن قانون ساز کونسل محمد علی شبیر اور دیگر قائدین اجلاس میں شریک تھے ۔ اس غیر رسمی مشاورت میں ہائی کمان کو چیف منسٹر اور سیما آندھرا قائدین کی سرگرمیوں سے واقف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ اسمبلی اجلاس کے دوران مباحث کو یقینی بنایا جاسکے ۔ تلنگانہ قائدین چاہتے ہیں کہ اسمبلی کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے والے سیما آندھرا ارکان کے خلاف اسپیکر کارروائی کرتے ہوئے ایوان میں مباحث کا آغاز کرے۔ بعد میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ کے عمل میں تاخیر پیدا کرنے کیلئے سیما آندھرا قائدین مباحث روکنا چاہتے ہیں انہوں نے چیف منسٹر اور سیما آندھرا قائدین کی سرگرمیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مرکز کی جانب سے ریاست کی تقسیم کے فیصلہ کے بعد اس کی مخالفت افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکز نے وسیع تر مشاورت کے بعد ہی ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کیا ہے لہذا اس مسئلہ پر نظرثانی کی کوئی گنجائش نہیں۔ ملک کی تاریخ میں کسی بھی تنازعہ کی یکسوئی کے سلسلہ میں اس قدر مشاورت نہیں کی گئی جتنی کہ ریاست کی تقسیم کے سلسلہ میں کی گئی ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے رائے حاصل کرنے کے بعد ہی ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کیا گیا جو کہ دونوں علاقوں کے عوام کے مفاد میں ہے۔ اصولی طور پر تمام جماعتوں کی رائے حاصل کرنے کے بعد مسودہ بل پر مزید مباحث کی کوئی گنجائش نہیں۔ تاہم مرکز نے دستوری فریضہ کی تکمیل کیلئے بل کو اسمبلی روانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا قائدین کے احتجاج کے باوجود تشکیل تلنگانہ میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی سے استعفی کی دھمکیوں کا بھی ہائی کمان پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے سیما آندھرا قائدین سے مطالبہ کیا کہ وہ بل پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے اپنے علاقوں کے مسائل پیش کرے۔

تلنگانہ قائدین بھی سیما آندھرا ریاست کیلئے مناسب پیکیج کی منظوری کی تائید کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت دستوری اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ریاست تقسیم کر رہی ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ سیما آندھرا قائدین کی جانب سے مباحث میں حصہ نہ لینے یا پھر اسپیکر کو تحریری حلفنامے داخل کرنے سے تلنگانہ کی تشکیل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی ۔