تقریر نہ کرنے 25 لاکھ ، تقریر کرنے کے لیے 50 لاکھ

سیکولر ووٹ کی تقسیم کے لیے کی جانے والی کوششوں کو مقامی جماعت کی مدد
حیدرآباد۔29نومبر(سیاست نیوز) قائد کو تقریر نہ کرنے کیلئے 25لاکھ اور تقریر کرنے کیلئے 50لاکھ کی پیشکش کی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ جہاں کہیں قائد کی ضرورت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی منجھلی بہن کو محسوس ہو رہی ہے وہاں قائد کی آمد کے لئے انہیں 50لاکھ کی پیشکش کی جا رہی ہے اور ان 50لاکھ کی منتقلی کے لئے سرکاری طور پر انتظامات کئے جانے لگے ہیں اور بتایاجاتاہے کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی کی جانب سے بھی قائد کی خدمات کے حصول کیلئے بھاری رقومات جاری کی جا رہی ہیں تاکہ کانگریس کے امیدواروں کی شکست کو یقینی بنایا جائے ۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر حیدرآباد کے اطراف و اکناف کے حلقہ جات اسمبلی میں بھی کانگریس کے ووٹ کو تقسیم کرنے کیلئے مخالف کانگریس مہم کے لئے قائد کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں اور ان خدمات کا حصول تلنگانہ راشٹر سمیتی کے توسط سے کیا جا رہاہے۔ اپنے امیدواروں کے حلقوں میںکئے جانے والے انتخابی جلسوں میں عوام کی قلیل تعداد سے مایوس قائد دیگر حلقہ جات اسمبلی میں حاصل ہونے والے عوامی ردعمل سے خود کو تسکین پہنچانے میں کامیاب ہو رہے ہیں لیکن انہیں اس بات کا بھی احساس شدت سے ہو رہاہے کہ کیوں ان کے اپنے حلقہ جات اسمبلی میں ان کے اپنے امیدواروں کے پاس انہیں پذیرائی حاصل نہیں ہو رہی ہے جبکہ جن علاقوں میں معاوضہ کے ساتھ تقریر کی جا رہی ہے ان علاقوں میں عوام کی بڑی تعداد جلسوں میں شرکت کر رہی ہے۔بتایاجاتاہے کہ جو امیدوار انہیں تقریر کے لئے مدعو کر رہے ہیں ان امیدواروں کی جانب سے کرائے کے سامعین جمع کئے جا رہے ہیں اور ان کے ذریعہ عوام کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ انہیں سننے کے لئے بھاری تعداد میں لوگ پہنچ رہے ہیں ۔ریاست تلنگانہ کے انتخابات میں سب سے کم نشستوں پر مقابلہ کرنے والی خود ساختہ کل ہند سیاسی جماعت کے ذمہ دار بھائیوں کی چاندی ہی چاندی ہونے لگی ہے کیونکہ انہیں نہ صرف ریاستی حکومت استعمال کر رہی ہے بلکہ وہ مرکز میں برسراقتدار جماعت کے لئے بھی استعمال ہو رہے ہیں اس طرح بیک وقت دو سیاسی جماعتوں کے ساتھ تعلقات کا بھر پور فائدہ حاصل ہو رہا ہے جس میں ایک سے تعلقات واضح ہیں جبکہ دوسری جماعت سے خفیہ تعلقات ہیں جس سے عوام اب واقف ہو چکے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ ان بھائیوں کی جانب سے کی جانے والی تقاریر کا فائدہ مسلمانوں کو ہو یا نہ ہوان کی اپنی ذات اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو ضرور ہورہاہے جس کے ثمرات انہیں بھاری رقومات کی شکل میں مل رہے ہیں۔