ترکی میں مقامی بلدی انتخابات کا انعقاد، اردگان کی پارٹی کیلئے امتحان

استنبول 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ترکی میں جہاں آج بلدی انتخابات منعقد کئے جارہے ہیں، صدر ترکی رجب طیب اردگان کیلئے ایک آزمائش ہے جہاں اقتصادی بحران کے سبب مختلف بلدی مسائل لوگوں کے لئے سب سے زیادہ پریشان کن مسئلہ بنا ہوا ہے۔ رجب طیب اردگان اور اُن کی پارٹی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پی) نے 2002 ء سے جب وہ برسر اقتدار آئی ہے، ہر انتخابات میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں تاہم سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق اِس بار ایسا لگتا ہے کہ اے کے پی انقرہ حتیٰ کہ استنبول میں انتخابات میں شکست سے دوچار ہوسکتی ہے۔ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ صدر اردگان کی قیادت میں ہی ترکی کی معاشی حالت میں زبردست استحکام حاصل کیا تھا اور ترکی ترقی کی راہ پر گامزن ہوا۔ حتیٰ کہ اقتصادی بحران کے دوران بھی ترکی نے اپنے افراط زر کی شرح کو دو ہندسی تک برقرار رکھا۔ واضح رہے کہ ترکی میں پانچ سالہ مدت کے لئے منتخب ہونے والی بلدی انتظامیہ کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل ہونے کے بعد آج ووٹنگ ہورہی ہے جو یہ فیصلہ کرے گا کہ انتخابات میں بلدی میئر، مجلس بلدیہ اور کونسلر کون منتخب ہوں گے۔ انتخابات میں اے کے پی، نیشنل موؤمنٹ پارٹی، ریپبلکن پیپلز پارٹی، آزاد ترکی پارٹی، گرانڈ یونین پارٹی، ڈیموکریٹک پارٹی اور دیگر پارٹیاں حصہ لے رہی ہیں۔