ترپردیش ۔محرم کی جھنڈیاں ہٹاکر بھگو اجھنڈیاں لگانے کی وجہہ سے تصادم‘ 14ہوئے گرفتار۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں فرقوں کے لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھر برسائے اور لاٹھیوں سے حملہ بھی کیا۔
یوپی۔ ریاست اترپردیش کی مہاراج گنج پولیس نے پیر کے روز ضلع کے برگاواڈا گاؤں میں اتوار کے روز مبینہ طور پر محرم کی جھنڈیاں ہٹاکر بھگوا جھنڈیاں لگانے کی وجہہ سے پیش ائے تصادم کے واقعہ میں دس لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

اس واقعہ میں سات لوگ زخمی ہوئے ہیں۔مذکورہ گرفتاریاں ایک مقامی شخص رام ناین کے شکایت پر عمل میں ائی ہے۔

ائی پی سی کی دفعہ 147( فساد)‘323(جان بوجھ کے جذبات بھڑکانا)504( جان بوجھ کر کسی کے مذہبی جذبات کو بھڑکر امن کو درہم برہم کرنا)336اور436کے تحت 14لوگوں کے خلاف ایف ائی آر درج کرائی گئی ہے باقی 25نامعلوم لوگوں کو بھی ایف ائی آر میں شامل کیاگیا ہے اور یہ تمام مسلمان ہیں۔

جہاں پر ایف ائی آردرج کرائی گئی ہے وہاں کے ایس ایچ او منیش کمار سنگھ نے کہاکہ’’دیگر فریق(مقامی مسلمان رہائشی) کی جانب سے اب تک کوئی ایف ائی آر درج نہیں کرائی گئی ہے‘‘۔۔ ایس ایچ او کے مطابق اتوار کے روز کچھ لوگ گاؤں کے کھنبے پر لگے سبز پرچموں کو ہٹانے کی کوشش کی ۔

مذکورہ گروپ جو ہندو کمیونٹی کے لوگوں پر مشتمل ہے چاہتے تھے کہ اس کے بجائے وہاں پر بھگوا پرچم لگائے جائیں۔سنگھ نے کہاکہ ’’ جب وہ لوگ جھنڈیاں ہٹانے کی کوشش کررہے تھے تو کچھ مسلم کمیونٹی کے لوگ ائے او راعتراض کرنے لگے۔دیکھتے دیکھتے کچھ اور لوگ جمع ہوگئے اور تصادم کی یہ وجہہ بنا‘‘۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں فرقوں کے لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھر برسائے اور لاٹھیوں سے حملہ بھی کیا۔پولیس موقع پر پہنچی اور طاقت کا استعمال کرتے ہوئے بھیڑ کو منتشر کردیا۔

پولیس افیسرکا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد بہت سارے مسلم مرد گاؤں چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔مہاراج گنج سرکل افیسر دیویندر کمار نے کہاکہ گرفتار کئے گئے تمام لوگوں کا تعلق بارگاڈوا گاؤں سے ہے ۔ بعدازاں انہیں مقامی عدالت میں پیش کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیا۔گاؤں میں جہاں پر65فیصد آبادی ہندو ہے پولیس کی بھاری جمعیت تعینات کردی گئی ہے۔