بے گھروں کے لئے لندن کی فنسبری پارک مسجد کی ہفتہ واری ضیافت

لندن کی یہ مسجد ہفتے میں ایک بار بلامذہب وملت آنے والے ہر شخص کو مفت میں تازہ ‘ گرم او رلذیذ کھانا فراہم کرتی ہے۔
لندن۔ امریکہ او رمغربی ممالک میں ترقی کے باوجود بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ یہ وہ افراد ہیں جو روزگار چھن جانے کے بعد یا اپنا گھر نہ ہونے کی صورت میں سڑکوں پر زندگی گزارنے پر مجبور ہوتے ہیں ۔ بے گھر افراد کی طرف کوئی خاص توجہ بھی نہیں دیتا۔ لیکن لندن میں اوقع فنسبری پارک مسجد بے گپر اور بے سہارا لوگوں کو بلامذہب وملت ہفتے میں ایک وقت کا معیاری کھانا فراہم کررہی ہے۔ لندن میں بے گھر اور بے سہارا لوگوں کے لئے اگرچہ یہ ان کے مسئلہ کا حل نہیں ہے تاہم وہ اس بات سے مطمئن رہتے ہیں کہ ہر جمعرات کی شام کو فنسبری پارک میں انہیں گرم او رتازہ کھانا ضرورملے گا۔

انہیں بے گھر لوگوں میں سے جرمنی کی ایک 45سالہ خاتون ایوابھی ہیں۔ وہ ہر جمعہ کی شام کو فنسبری پارک مسجد کا رخ کرتی ہیں جہاں انہیں تازہ او رلذید کھانا فراہم کیاجاتا ہے۔ایوابرطانیہ میں گذشتہ پانچ سالوں سے رہ رہی ہیں اور گذشتہ تین سال سے بے گھر ہیں۔ وہ جس کمپنی میں صفائی کاکام کرتی تھیں وہ بند ہوگئی اور تبھی سے وہ سڑکوں پر رہ رہی ہیں اور کام کی تلاش میں ہیں۔

ایوا چرج کے عطیہ پر گزارہ کررہی ہیں۔ ایوا نے بے گھر ہونے کے اپنے تجربے کے بارے میں کہاکہ ’ چرچ کی جانب سے کھانے او ررہائش کی بنیادی سہولت فراہم کیے جانے کے سے قبل وہ ریسٹورنٹ اور کیفے سے درخواست کرتی تھی کہ جو کھانا بچ جائے و ہ مجھے دے دیں لیکن ریسٹورنٹ او رکیفے نے اپنا پالیسی کے سبب کھانا دینے سے انکار کردیا۔تاہم ایوا گذشتہ دوسال سے فنسبری مسجد کی ضیافت میں شامل ہورہی ہیں جہاں وہ مفت کھانے سے لطف انداز ہوتی ہیں اور اپنے ہی جیسے بے گھر افراد سے بات چیت کرتی ہیں۔ ایواکے مطابق فنسبری مسجد میںآنے والے ہر شخص کو بلامذہب وملت کھانا فراہم کیاجاتا ہے اور کسی کوبھی لوٹا نہیں جاتا۔ ا

یوان نے اپنے تاثرات کے بارہ میں کہاکہ فنسبری پارک مسجد کی جانب سے بے گھر وں کومفت کھانا کھلائے جانے سے مسلمانوں کے بارے میں میری منفی سونچ تبدیل ہوگئی ہے۔ وہ ہمیں اس لئے کھانا نہیں دیتے کیونکہ ہم بے گھر ہیں بلکہ اس لئے کھانا دیتے ہیں کیونکہ وہ ہمیں احساس وجذبات کا حامل انسان سمجھتے ہیں اور میں صرف ان کا شکریہ ادا کرسکتی ہوں۔