بے قصور مسلم نوجوانوں کو ہراسانی افسوسناک

موثر اقدامات کرنے حکومت کا وعدہ ، اسیمانند اورپرگیہ کو کلین چٹ نہیں دی گئی : این آئی اے
نئی دہلی۔ 23 مئی (پی ٹی آئی) 2006ء مالیگاؤں دھماکوں کے سلسلے میں مشتبہ دائیں بازو گروپس کے ارکان کے خلاف این آئی اے کی چارج شیٹ کے تناظر میں مرکز نے دہشت گردی سے نمٹنے کے معاملے میں بے قصور افراد کی ہراسانی روکنے کے لئے موثر اقدامات کا وعدہ کیا۔ منسٹر آف اسٹیٹ داخلہ آر پی این سنگھ نے مہاراشٹرا کے ٹاؤن مالیگاؤں میں ایک مسجد کے باہر ہوئے دہشت گردی کے سلسلے میں ابتداء میں ممبئی پولیس اور سی بی آئی کی طرف سے 9 مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ بعدازاں حکومت نے یہ تحقیقات نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے سپرد کی تھی جس نے بائیں بازو گروپ کے مبینہ روابط کا پتہ چلایا تھا۔ آر پی این سنگھ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں

تحقیقات سے یہ ثابت ہوگیا کہ مقدمہ این آئی اے کے حوالے کرنے کا مرکز کا فیصلہ درست تھا۔ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ بے قصور افراد کو گرفتار کرکے ان پر الزامات عائد کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام ضروری اقدامات کریں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ آئندہ ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ ممبئی پولیس کی بااثر اے ٹی ایس اور سی بی آئی نے قبل ازیں 9 مسلم نوجوانوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی جس میں ان پر 8 ستمبر 2006ء کو دھماکو آلات کے ذریعہ یہ کارروائی انجام دینے کا الزام عائد کیا تھا۔ یہ نوجوان پانچ سال جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہے اور این آئی اے کی جانب سے ان کی درخواست ضمانت کی مخالفت نہ کرنے کی وجہ سے رہائی عمل میں آسکی تھی۔ اس دوران این آئی اے کی جانب سے مالیگاؤں دھماکوں کے سلسلے میں

اسیمانند اور سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کا نام شامل کرتے ہوئے اضافی چارج شیٹ پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ کل ممبئی کورٹ میں این آئی اے نے چارج شیٹ داخل کی، لیکن ان دونوں کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔ این آئی اے ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ پہلی چارج شیٹ میں ان دو ہندو مذہبی قائدین کا نام شامل نہیں ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ انہیں کلین چٹ دے دی گئی ہے۔ 12 ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، لیفٹننٹ کرنل پرساد پروہت اور اسیمانند پہلے ہی سے جیل میں ہیں۔ ان تمام کو 2008ء میں اسی ٹاؤن میں ہوئے دھماکوں کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اسیمانند کو 2007ء میں مکہ مسجد (حیدرآباد) دھماکوں میں بھی الزامات کا سامنا ہے۔ این آئی اے نے کل مالیگاؤں دھماکوں کے سلسلے میں چار افراد کے خلاف چارج شیٹ پیش کی۔ مالیگاؤں دھماکے میں جو 8 ستمبر 2006ء کو ہوئے ، 37 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ 2008ء میں اسی ٹاؤن میں دوسرا حملہ ہوا جس میں 6 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوئے تھے۔

این آئی اے اور سی بی آئی ، اے ٹی ایس تحقیقات میں تضاد
مالیگاؤں بم دھماکہ مقدمہ میں کل این آئی اے نے جو چارج شیٹ پیش کی، اس میں اے ٹی ایس اور سی بی آئی کی تحقیقات کے مقابلے کافی تضاد دیکھا گیا۔ اس سے پہلے اے ٹی ایس اور سی بی آئی نے اپنی تحقیقات میں 13 ستمبر 2006ء کو دستیاب جعلی بم پر زیادہ توجہ مرکوز کی تھی۔ این آئی اے کی اس چارج شیٹ میں کہا گیا کہ 13 ستمبر کو محمدیہ مسجد کی سیڑھیوں پر ایک جعلی بم دستیاب ہوا تھا جو پھٹا نہیں اور بم ڈیٹکشن عہدیداروں نے اسے ناکارہ بنادیا تھا۔ مالیگاؤں پولیس نے اس دھماکے کے سلسلے میں جعلی بم مقدمہ میں نورالہدیٰ اور رئیس علی کو گرفتار کیا لیکن بعد میں انہیں مالیگاؤں بم دھماکہ مقدمہ میں ماخوذ کیا گیا۔ اس کے علاوہ این آئی اے کی چارج شیٹ کے مطابق سی بی آئی مزید کوئی شواہد اکٹھا نہیں کرسکی۔ اے ٹی ایس نے 9 ملزمین کو بھی اس ضمن میں گرفتار کیا لیکن تحقیقات کے بعد این آئی اے نے ان کی درخواست ضمانت کی مخالفت نہیں کی جس کی وجہ سے ان تمام کو رہا کیا جاسکا۔ بعدازاں این آئی اے تحقیقات میں ہندو دہشت گردوں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا۔