بی جے پی کی اکثریت سے محرومی کے پیش نظر کانگریس نتائج سے پہلے کے الائنس پر کام کررہی ہے

نئی دہلی۔ قومی جمہوری اتحاد اگر درکار سیٹوں تک رسائی میں ناکام رہتا ہے تو اس معاملے میں صدر جمہوریہ کے پاس مساوات کو بی جے پی کے الجھن کاشکار بنانے کی حکمت عملی پر کام کرتی ہوئی کانگریس نظر آرہی ہے۔

باوثوق ذرائع سے اکنامک ٹائمز کو ملی جانکاری کے مطابق الیکشن کے بعد نتائج سے قبل کی ایک حکمت عملی پر کانگریس کے بڑے لیڈر اہم اتحادی پارٹیوں سے تبادلہ خیال کررہے ہیں اور اس میں کانگریس صدر راہول گاندھی‘احمد پٹیل‘ جئے رام رمیش اور دیگر شامل ہیں۔

مذکورہ حکمت عملی ”قانونی طور پر قابل عمل“ طریقہ کار کی بنیاد پر ہے جس کی پیشکش راجیہ سبھا ایم پی ابھیشک منوی سنگھوی نے جو کانگریس کے کرناٹک میں پیشقدمی سے متاثر ہیں جہاں پر کانگریس او رجے ڈی ایس نے نتائج کے اعلان سے قبل اتحاد کیاتھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پہلی ہدایت میں اتحاد کا اعلان اگلے چوبیس گھنٹوں میں کرنا ہے۔ تبادلہ خیال سے معلوم ہوتا ہے اس پر کام شروع کردیاگیاہے۔

اہم سوال یہ ہے کہ مخالف بی جے پی اتحاد کا گھیرا کافی بڑا ہوگیا ہے جس سے این ڈی اے کو مزید ساتھیوں کی تلاش میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔ اگر ایسے معاملات میں این ڈی اے کو تعداد کم ہوتی ہے تو اگلا قدم متبادل ایک لیڈر کی تلاش دعوی ہے۔

یہ ٹھیک ایسا ہی طریقے ہے جس میں جے ڈی ایس اور کانگریس نے بی جے پی کو کرناٹک میں اقتدار سے دوررکھنے کے لئے کیا ہے‘ یہاں پر کانگریس 104اسمبلی سیٹوں پر جیت کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی تھی مگر اکثریت سے محض نو سیٹ پیچھے رہ گئی تھی۔ کرناٹک گورنر نے بی جے پی کے یدایوراپا کی حلف برداری تقریب کی مگرسپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد وہ ایوان میں اپنی اکثریت پیش کرنسے محروم رہے