بی جے پی لیڈر نے اے کے 47کے ساتھ فیس بک پر تصوئیر پوسٹ کی پارٹی نے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

جموں۔چہارشنبہ کے روز بی جے پی کے سابق یوتھ لیڈر اشیش سیرین کے اے کے 47ہاتھ میں لئے فیس بک پر تصوئیر کے ساتھ تحریر کیپشن’’ ڈان از ڈان‘‘ کے منظرعام پر آنے کے بعد پارٹی خود کو سیرین سے علیحدہ کرنے میں دیر نہیں کی ۔ایک ہفتہ قبل سیرین جوکہ د و سے ڈھائی سال تک اسٹیٹ بی جے پی کی یوا مورچہ کے صدر رہے نہ لال چوک پر قومی پرچم لہرایا تھا۔فیس بک پر تصوئیرگشت کرنے کے بعد بی جے پی نے خود کو سیرین سے علیحدہ کرنے میں دیر نہیں کی اور کہاکہ فیس بک پر تصوئیرپوسٹ کرنے والے لیڈر سیرین پارٹی کا کوئی سرگرم کارکن نہیں ہے ۔

بی جے پی کے ریاستی صدر ست شرما نے سیرین کے متعلق کسی بھی جانکاری سے انکار کیا۔شرما نے کہاکہ ’’ ہمارے پارٹی ہیڈکوارٹر پر سینکڑوں لوگوں آتے ہیں اور اجلاس میں شرکت کرتے ہیں ‘ مگر میری جانکاری کے متعلق اس نام کا کوئی بھی شخص اسٹیٹ پارٹی یونٹ کا سرگرم لیڈر ہے‘‘۔ یوا مورچہ کے ریاستی صدر سریس ماگتور نے کہاکہ ’’ وہ ( سیرین) کے پاس موجودہ بی جے وائی ایم کا کوئی عہدہ نہیں ہے‘‘۔ ڈسمبر6کو سیرین نے وشواہند و پریشد لیڈر راکیش شرما کے ساتھ لال چوک پر ترنگا لہرایا تھا۔

اور یہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کی جانب سے بی جے پی حکومت کو پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں کی باتیں کرنے کے بجائے لال چو ک پر ترنگا لہرانے کے چیالنج کے بعد کیاگیا اقدام ہے ۔ پچھلے سال سیرین کو یونین منسٹر کی موجودگی میں سری نگر کے اندر ایک ٹارچ لائٹ ریالی کے دوران بی جے پی کی سینئر لیڈر کے کاندھوں سے کاندھے مسلتے ہوئے دیکھا گیاتھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں اے کے 47رائفل کے ساتھ اس کی تصوئیریں کشمیر میں ترنگا لہرانے کے وقت فراہم کئے گئے پی ایس او محافظ کی ہے۔

اشیش نے کہاکہ تصوئیر ایک ماہ پرانی ہے جس وقت وہ وادی میں ایک پروگرام میں شرکت کے لئے گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ پی ایس او کی رائفل کے ساتھ اس نے فوٹو لی۔انہوں نے کہاکہ ’’ تاہم مجھے اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ تصوئیر سوشیل نٹ ورکنگ سائیڈ پر اس قدر ہلچل مچائے گی‘‘۔سیرین کا کہنا ہے کہ میرے بڑے بھائی نے میری جانکاری کے بغیریہ تصوئیر فیس بک پر پوسٹ کی۔ جب مجھے اس بات کی جانکاری ملی تو میں نے فیس بک سے تصوئیرہٹا دی ہے۔

اس نے کہاکہ ’’ میں ایک قوم پرست ہوں تصوئیر کے ذریعہ کسی کے دل کو ٹھیس پہنچانا میرا مقصد نہیں تھا۔ تاہم اگر اس کسی کو ٹھیس پہنچی ہے تو میں معافی چاہتاہوں اور میںیقین دلاتا ہوں کہ ائندہ اس قسم کی کوئی غلطی دوبارہ سرزد نہیں ہوگی‘‘