بیف کے استعمال کا جھوٹا الزام لگاکر ’ گاؤ رکشکوں‘‘ ہوٹل ربانی کو مہر بند کردیا

جئے پور:شہر میں موجود کھانے کی ہوٹل حیات ربانی کو بیف پکانے کی افواہوں پر مہر بندکردیاگیا ہے۔ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی شام کو مذکورہ واقعہ پیش آیاجب راشٹرایہ مہیلا گاؤ رکشک سیو منڈل کے ایک سو سے زائد کارکن سادھوی کمال دیوی کی قیادت میں ہوٹل کے اطراف واکنا ف میں جمع ہوکر ہوٹل اسٹاف کے ساتھ مارپیٹ اور الزام لگایاکہ اس ہوٹل میں بیف پکایا گیا

۔شکایت میں ان کارکنوں نے یہ الزام لگایا کہ ’’ بچاہوا گوشت‘‘ ہوٹل کے کھلے مقام پر پھینک دیاگیا تھا۔کمال کی شکایت پر پولیس نے ہوٹل کو مہر کرتے ہوئے ہوٹل مالک نعیم ربانی اور ایک ملازم کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس جئے پور ( ویسٹ )اشوک کمار گپتا نے انڈین ایکسپریس کوبتایاکہ ’’ کچھ لوگوں نے ہوٹل حیات ربانی جو جئے پور کے سندھی کالونی میں واقع ہے میں بیف پکایا اور بچا ہوا بیف پھینکا جارہے ہیں۔

تاہم افواہیں بے بنیاد ہیں دراصل مقامی لوگوں کو کھلی سڑک پر بچے ہوئے گوشت کے تکڑے پھینکنے سے اعتراض ہے جس کو مقامی لوگ گائے کے گوشت کے تکڑے سمجھ کر کافی برہم ہیں۔گپتا نے کہاکہ ’’ ہم نے گاؤ رکشہ دل لیڈر کمال دیدی کی شکایت پر ہوٹل کے مالک نعیم ربانی اور ان کے ساتھ ملازمین کو ائی پی سی کی دفعہ 295اے کے تحت حراست میں لے لیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ میونسپل کارپوریشن نے ہوٹل کو خالی اور مہر بند کردیاہے‘‘۔

جئے پور مئیر منوج بھردواج نے کہاکہ ’’ ہوٹل چلانے کے لئے درکار لائسنس کی عدم پیش کش پرہم نے ہوٹل کو مہر بند کردیاہے او ر دوسری بات ہوٹل کاسامان کھلی سڑک پر پھینکنے کی وجہہ سے ہوٹل مالک کے خلاف یہ کاروائی کی گئی ہے