بیف کی غیر قانونی درآمد کی تحقیقات کے یوپی حکومت نے احکامات جاری کئے۔

نئی دہلی۔ ریاستی محکمہ صحت کے مبینہ الزامات کے بعد اترپردیش حکومت نے غیر قانونی طریقے سے گائے کے گوشت کی درآمد پر تحقیقات کا حکم دیاہے۔

ہندوستان میں گائے کے گوشت کی درآمد پر امتناع ہے۔قبل ازیں اکنامک ٹائمز نے مارچ20اور2 2کو یہ خبر دی تھی کہ پانچ ریاستوں میں اس ضمن میں نو ایف ائی آر درج کئے گئے ہیں فارنسک سائنس لیباریٹری میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ’بھینس‘ کے گوشت کے نام پر جو درآمد کیا جارہاتھا وہ دراصل گائے کا گوشت ہے۔

یوپی کی یوگی ادتیہ ناتھ کی زیرقیادت حکومت نے ایک اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم ( ایس ائی ٹی) کی تشکیل عمل میں لائی ہے تاکہ غیر قانونی ٹریڈ کے لئے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے عمل میں مویشیوں کے ڈاکٹرس اور ریاست کے کتنے عہدیدار ملوث ہیں۔

ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو لکھے گئے ایک نوٹ میں اسٹیٹ سکریٹری نے کہاکہ’’ ہم اس بات کی آپ کو جانکاری دے رہے ہیں کہ گائے کے گوشت پر مشتمل ایک بڑی کھیپ کئی ریاستوں ‘ کرناٹک‘ تلنگانہ‘ مہارشٹرا‘ جھارکھن،‘ بہار وغیر ہ کے شہروں سے ضبط کی گئی ہے‘ جس کے سرٹیفکیٹ پر اس کو بھینس کی نسل کا گوشت قراردیاگیاہے‘‘۔

مارچ20کے احکامات میں مزید کہاگیا کہ’’ یہ بات کی بھی جانکاری ملی ہے کہ محکمہ انیمل ہسبنڈری ‘ اترپردیش کے ویٹرنری افیسرس نے بھی اس طرح کے سرٹیفکیٹس جاری کئے ہیں۔جس کی ایس ائی ٹی سے تحقیقات ضروری ہے‘‘۔

ڈی جی پی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ’’ ضرور ی اقدام ‘ ‘ اٹھائے اور ریاستی حکومت کو اس سے واقف کرے‘‘۔