بیدر میں پینے کے پانی کیلئے سخت مشکلات

بیدر۔ 22مارچ۔(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کرناٹک دلت سنگھرش سمیتی اور مسلم ہیومن رائٹس اسوسی ایشن کے زیراہتمام کل ڈپٹی کمشنر بیدر کے دفتر کے روبرو پینے کے پانی کی فراہمی اور کسانوں کورقم کی ادائیگی کے لئے ایک روزہ دھرناکااہتمام کیاگیا۔ دھرنے کے ختم پر ایک میمورنڈم ڈپٹی کمشنر بید رکے توسط سے وزیراعلیٰ کرناٹک سدارامیا کو روانہ کیاگیا۔ جس میں بتایاگیا ہے کہ آج ہم اپنے ایک روزہ علامتی دھرنے کے ذریعہ یہ بتاناچاہتے ہیں کہ محکمہ بلدیہ بیدر ، ضلع انتظامیہ اور حکومت کرناٹک پانی کی سربراہی میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہیں۔ اتناہی نہیں حکومت اور انتظامیہ ضلع کے کسانوں کو ملنے والی امدادی رقم سے بھی محروم کررکھا ہے۔لہٰذا ہمارامطالبہ ہے کہ جنگی خطوط پر کام کرتے ہوئے بیدر کے تمام گھروں تک پینے کے پانی کی سربراہی کویقینی بنایاجائے۔ ’’بچاوت کمیشن کے فیصلے‘‘ کو مکمل طورپر لاگوکرتے ہوئے گوداوری سے بیدر کو ملنے والے پانی کے جائزحق سے اہلیان ضلع بید رکو مستفید کرایاجائے۔ اس سے نہ صرف پینے کے پانی کامسئلہ حل ہوگا بلکہ آبپاشی کا مسئلہ بھی حل ہوسکتاہے۔ یادداشت میں بتایاگیا ہے کہ بیدر کو قحط زدہ ضلع ضرور بتایاگیاہے لیکن حکومت نے قحط کی وجہ سے کسانوں کو ملنے والی رقم ابھی تک نہیں دی ۔ یادداشت کے آخر میں انتباہ دیاگیاہے کہ حکومت مذکورہ ایشوزپر سنجیدہ اقدامات نہیں کرتی ہے تو احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی ۔ واضح رہے کہ بچاوت کمیشن کے فیصلے کے تحت بیدرکو 49.97ٹی ایم سی فٹ پانی گوداوری سے دینے کافیصلہ ہواتھا۔ چلکی نالہ پروجیکٹ اور کارنجہ ڈیم کے ذریعہ صرف22ٹی ایم سی فٹ پانی ہی ہمیں مل رہاہے۔ لیکن 49.97ٹی ایم سی فٹ پانی اہلیان ضلع بیدر کو چاہیے۔اس ایک روزہ احتجاجی دھرنے میںجناب سید ذوالفقارہاشمی سابق رکن اسمبلی بیدر، اوم پرکاش بھاوی کٹی ، سید وحیدلکھن صدر مسلم ہیومن رائٹس اسوسی ایشن ، بابوراؤ ہوننا ضلع سکریڑی سی پی آئی، محمداسدالدین مینجنگ ٹرسٹی محمد علیم الدین فاؤنڈیشن وقائد جنتا دل ، نبی قریشی کونسلر، مظہرخان درانی ، شیخ انصار ریگل اور پرکاش کوٹے وغیرہ نے حصہ لیا۔ اور ان تمام ہی کے دستخط یادداشت پرہیں۔ وزیراعلیٰ کو روانہ کئے گئے یادداشت کی ایک کاپی بلدیہ کے کمشنر کو بھی ان کے دفتر پہنچ کر دی گئی ۔