’بِٹکوئن‘ جیسی مجازی کرنسی سے حقیقی جوکھم

ریزرو بینک ڈپٹی گورنر گاندھی کا تاثر
ممبئی ، یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ریزرو بینک ڈپٹی گورنر آر گاندھی نے آج مجازی کرنسیوں جیسے Bitcoin کے بارے میں تشویش ظاہر کی اور کہا کہ ان سے امکانی اقتصادی، قانونی، تحفظ ِ صارف اور سکیورٹی سے متعلق جوکھم پیدا ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی ڈیجیٹل کرنسیاں کوئی اتھارٹی نہیں بناتی ہیں مگر زیادہ سے زیادہ لوگوں نے انھیں قبول کرنا شروع کردیا ہے۔ گاندھی نے فکی، انڈین بینکس اسوسی ایشن اور ناسکم کے زیراہتمام فِن ٹیک کانفرنس میں کہا کہ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ اس نوعیت کی قیاسی کرنسیوں میں کوئی سنٹرل بینک یا مانیٹری اتھارٹی کا رول نہیں ہے۔ ان سے کئی قسم کے جوکھم پیدا ہوتے ہیں۔ ڈپٹی گورنر آر بی آئی نے کہا کہ ’’ورچوول کرنسیز‘‘ ڈیجیٹل الکٹرانک شکل میں محفوظ کئے جاتے ہیں اور ہیکنگ، پاس ورڈ کھوجانے اور وائرس حملوں کے نتیجے میں نقصانات کا اندیشہ لگا رہتا ہے۔ اس قسم کے فریم ورک کے معاملے میں کسٹمر کے مسئلہ، تنازعات اور شکایات کیلئے کوئی مسلمہ نظام کارکرد نہیں ہے۔ ڈپٹی گورنر نے کہا کہ متعدد معاملے سامنے آئے ہیں جن میں ورچوول کرنسیوں کو ناجائز اور غیرقانونی سرگرمیوں کیلئے استعمال کیا گیا ہے۔