بنگال پولیس نے بی جے پی ائی ٹی سل سکریٹری کو فرضی خبروں کے ضمن میں کیاگرفتار

کلکتہ:ویسٹ بنگال سی ائی ڈی نے چہارشنبہ کے روز بی جے پی اسانسول ائی ٹی سل سکریٹری ترون سین گپتا کو ’’فرضی خبریں پھیلانے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثرکرنے ‘‘ کی وجہہ سے گرفتار کرلیاہے۔سی ائی ڈی عہداروں نے بھی ٹوئٹر کے ذریعہ اس بات کی توثیق کی ہے کہ سین گپتا کو فیس بک پر فرضی مواد شیئر کرنے کی وجہہ سے گرفتار کرلیا ہے جو’’ فرقہ وارانہ کشیدگی ‘‘ کا سبب بنا۔اے ڈی جی( سی ائی ڈی) راجیش کمار نے انڈین ایکسپریس سے کو بتایا کہ ’’ بی جے پی ائی ٹی سل سکریٹری اسنساول کو گیتانجلی اپارٹمنٹ ہیرا پور سے گرفتار کیاگیاتھا۔

اس نے ایک مسلم پولیس افیسر کے ہاتھ ہندو کی پٹائی کا ایک فرضی ویڈیو پوسٹ کیاتھا۔ایک پولیس ذرائع نے بتایاکہ مقامی لیڈر کی سوری پولیس اسٹیشن میں شکایت کے بعد ائی پی سی کے غیرضمانتی دفعات سوری پولیس اسٹیشن کے تحت سین گپتاکے خلاف جاری کئے گئے ہیں‘ گپتا کو چہارشنبہ کے روز ہی عدالت میں پیش کردیاجائے گا۔

ملزمین نے فیس بک پر ایک فرضی ویڈیو پوسٹ کیاتھا جس میں اس نے الزام لگایا کہ ہنومان جینتی کے موقع پر دومسلم افیسر ایک ہنومان بھکت کی پٹائی کررہے ہیں۔ سین گپتا کی جانب سے شیئر کئے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ’’ یہ بیر باہم ہے یابنگلہ دیش یاپھر پاکستان کاحصہ؟نشاط پرویز ایس پی اور اے ڈی ایس پی فرحت عباس نے پرامن طریقہ سے جلوس میں جارہی ہنومان بھگتوں پر لاٹھی چارج کا حکم دیتے ہوئے انہیں بری طرح پیٹا۔دونوں مسلم ائی پی ایس افسران اپنے ذمہ داریوں کے متعلق سونچے بغیر ہی اپنے مذہبی امور یعنی کافروں او رمورتیوں کی پوجا کرنے والے کو تباہ کرنے کاکام انجام دے رہے ہیں۔

حالیہ دنوں میں بیرباہم میں ممتاز بیگم کی مسلم شبہہ اور غربت کے نتیجے میںیہ واقعہ پیش آیاتھا ۔ بیرباہم کے بعد ہی بنگلہ دیش ہے‘‘۔ سوشیل نٹ ورکنگ سائیڈ پر متنازع پوسٹ پر غیرضمانتی دفعات کا سامنا کرنے والے سین گیتا تازہ ترین شخص ہیں۔پیر کے روز کلکتہ پولیس نے بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف غیرضمانتی مقدمات درج کئے جنھوں نے کہاکہ 2002گجرات فسادات کے تصوئیروں کو مغربی بنگال میں بشیرتھ کے تشددکے طور پر پیش کیاتھا۔ ہفتہ کے روز ایک 38سالہ شخص کوسونار پور سے گرفتار کیاگیا جس نے بدورائی کی حالت کے متعلق بھوجپوری فلم کی تصوئیر پوسٹ کی تھی۔

چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے پہلے ہی اس بات کااعلان کیاہے کہ’’ فرضی ویڈیو اور تصوئیریں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی‘‘۔انہوں نے کہاکہ’’ ان لوگوں کو مغربی بنگال کبھی برداشت نہیں کریگا جو فرضی تصوئیروں اور جھوٹی خبروں کے ذریعہ فیس بک کو فیک بک میں تبدیل کررہے ہیں۔ ہم فیس بک کا احترام کرتے ہیں فیک بک کا نہیں۔