بلند شہر تشدد : ایس ایس پی دیگر دو عہدیداروں کا تبادلہ

ہجومی تشدد میں انسپکٹر کی ہلاکت کا اصل سازشی سرغنہ ہنوز مفرور ، کشمیر سے فوجی گرفتار
لکھنو ۔ 8 ۔ دسمبر : ( سیاست ڈاٹ کام) : بلند شہر میں گائے ذبح کرنے کے مبینہ واقعہ کے بعد پھوٹ پڑنے والے تشدد میں بشمول ایک انسپکٹر دو افراد کی ہلاکت کے پانچ دن بعد حکومت اترپردیش نے آج بلند شہر کے ایس ایس پی کرشنا بہادر سنگھ کا ڈی جی پی آفس کو تبادلہ کردیا ۔ پرنسپال سکریٹری ( داخلہ ) اروند کمار نے کہا کہ متبدلہ سینئیر سپرنٹنڈنٹ پولیس کے بجائے سیتا پور کے ایس پی پربھاکر چودھری کو تعینات کیا جائے گا ۔ حکومت نے بلند شہر کے دیگر دو عہدیداروں ، سرکل انسپکٹر مہانا ستیہ پرکاش شرما اور چنگراوتی پولیس چوکی کے انچارج رمیش کمار کا تبادلہ بھی کیا ہے ۔ پولیس عہدیدار کی ہلاکت کے لیے ذمہ دار اصل سازشی سرغنہ فوجی جواں جتیندر ملک کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ فوج کے 22 راشٹرا رائفل نے اس کو گرفتار کر کے یو پی پولیس کے حوالے کردیا ۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل ( اے ڈی جی ) انٹلی جنس ایس بی شراڈکر نے اس تشدد کے بارے میں جمعہ کو رپورٹ پیش کیا تھا ۔ باور کیا جاتا ہے کہ پولیس کی طرف سے صورتحال سے نمٹنے کے بارے میں اس رپورٹ کی سفارشات کی بنیاد پر یہ تبادلے کیے گئے ہیں ۔ بلند شہر میں 3 دسمبر کو گائے ذبح کرنے کے مبینہ واقعہ پر پھوٹ پڑنے والے تشدد میں انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ اور ایک مقامی نوجوان سمیت ہجومی تشدد میں ہلاک ہوگئے تھے ۔

انسپکٹر سنگھ تشدد پر کنٹرول کے لیے اپنی ٹیم کے ساتھ اس مقام پر پہونچے تھے کہ ہجوم میں شامل اشرار نے انہیں بھی حملے کا نشانہ بنایا تھا ۔ مہلوک انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ 18 ستمبر 2015 تا 9 نومبر 2015 دادری میں پیش آئے ہجومی تشدد سے متعلق واقعات کے تحقیقاتی افسر تھے ۔ لیکن ایک دوسرے تحقیقاتی افسر نے مارچ 2016 کو چارج شیٹ پیش کی تھی ۔ بلند شہر میں انسپکٹر اورمقامی نوجوان کی ہلاکتوں کے واقعہ میں پولیس نے 9 ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے لیکن اصل سرغنہ یوگیش راج ہنوز مفرور ہے ۔ وہ بجرنگ دل کا ضلع کنوینر بھی ہے ۔ اس نے چہارشنبہ کو منظر عام پر آئے ایک ویڈیو میں خود کو بے قصور ظاہر کیا ہے ۔ جیتو فوجی دوسرا مشتبہ سرغنہ ہے جس کو پکڑنے کے لیے ایک پولیس ٹیم جموں و کشمیر روانہ کی گئی تھی ۔ یہ سپاہی جیتو فوجی اپنی 15 روز کی تعطیلات میں آبائی ٹاون بلند شہر آیا تھا ۔ جہاں تشدد بھڑک اٹھا تھا ۔ اترپردیش پولیس نے اسے تشدد کے دن ایک ویڈیو میں اس کی نشاندہی کی تھی ۔ اس دوران کانگریس نے کہا کہ چیف منسٹر یو پی آدتیہ ناتھ یوگی بلند شہر تشدد کی تحقیقات کو سبوتاج کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے اس واقعہ محض ایک حادثہ قرار دے کر اپنی دمہ داری سے راہ فرار ہونے کی کوشش کی ہے ۔ اس واقعہ کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ضروری ہے ۔۔