برطانیہ : لاکھوں پناہ گزین غیرضروری : وزیرداخلہ

آنے والوں کی شناخت کا اختیار ضروری، آبادی میں تیز رفتار اضافہ کا اندیشہ

لندن ۔ 6 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ کی وزیر داخلہ ٹیریسا مے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں مہاجرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے مربوط معاشرے کی تشکیل مشکل ہو گئی ہے۔ کنزرویٹو پارٹی کی کانفرنس میں تھریسا مے کہنے والی ہیں کہ برطانیہ کو ہر سال لاکھوں کی تعداد میں پناہ گزینوں کو بلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ برطانیہ آنے والے پناہ گزینوں کی تعداد نے کئی سالوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ لندن کے میئر بورس جانسن بھی پارٹی سے خطاب کریں گے جن کا کہنا ہے کہ کم آمدنی والے افراد کی فلاح کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔ ٹیریسا مے کی تقریر میں یہ بات بھی سامنے آئے گی کہ معاشی خوشحالی کے لیے ہجرت کرنے والوں کا آنا بالکل بجا ہے، لیکن ان کے حالات ان لوگوں سے بالکل مختلف ہیں، جو اپنی زندگی کی بقا کے لیے اپنا وطن چھوڑ کر یہاں آ رہے ہیں۔ہمیں معلوم ہے کہ غریب ممالک میں لاکھوں کی تعداد میں ایسے لوگ ہیں جو برطانیہ میں رہنے کی خواہش رکھتے ہیں، لیکن کوئی بھی ملک ایک حد تک پناہ گزینوں کو بلا سکتا ہے، یا بلانا چاہیے۔جہاں ہمیں انتہائی ضروت مند لوگوں کی مدد کرنے کی اخلاقی ذمہ داری پوری کرنی ہے، وہیں ہمیں ایک ایسے نظام کی بھی ضرورت ہے جس کے تحت ہمیں یہ جاننے کا اختیار ہو کہ ہمارے ملک میں کون آ رہا ہے۔

‘ وزیر داخلہ مہاجرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے سبب سماجی بہبود کے بنیادی ڈھانچے پر پڑنے والے دباؤ کے بارے میں بھی متنبہ کریں گی۔ پناہ گزینوں کی تعداد بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے آبادی میں تبدیلی کی رفتار بھی تیز ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں مربوط معاشرے کی تشکیل ناممکن ہو جاتی ہے۔ ’اس سے پھر سکولوں، ہاسپٹلس اور بنیادی ڈھانچے کے دیگر اہم امور جیسے رہائش اور نقل و حمل کے مسائل کا آبادی کی رفتارکے ساتھ مقابلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اور ہم جانتے ہیں کہ کم تنخواہ پر کام کرنے والوں کی تنخواہیں مزید کم ہو گئی ہیں جبکہ کچھ لوگوں کو تو نوکری سے ہی فارغ کر دیا گیا ہے۔‘ ٹیریسا مے کا کہنا ہے کہ ’اگر ہم اتنی بڑی تعداد میں ہونے والی ہجرت کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل کو حل کر بھی لیتے ہیں، تب بھی برطانیہ کو ہر سال اتنے پناہ گزینوں کی ضرورت نہیں ہے۔ اس لئے کسی بھی وجہ سے یہ ہمارے قومی مفاد میں نہیں ہے کہ ہم ہر سال اتنے بڑے پیمانے پر پناہ گزینوں کو بلائیں جیسا کہ ہم گذشتہ ایک دہائی سے کر رہے ہیں۔ گذشتہ سال برطانیہ میں تین لاکھ 18 ہزار اضافی پناہ گزین آئے جو ہر سال ہجرت کرنے والوں کی تعداد کا 50 فیصد ہے۔