بدعنوانیوں سے پاک معاشرہ کی تشکیل کیلئے بلیک منی کا خاتمہ ضروری

گلبرگہ۔31 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ملک و قوم کو رشوت خوری سے آزاد کروانے اور معاشی عدم توازن کے خاتمہ کے لئے ریزرو بینک آف انڈیا کو 50روپیوں سے تمام کرنسی نوٹ واپس لینا ہوگا۔ اس خیالات کا اظہار پونا میں قائم شدہ تنظیم ارتھ کرانتی پرتسٹھان کے نمائندہ انیل بوکل نے گلبرگہ میں حیدر آباد کرناٹک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز آڈیٹوریم میںمنعقدہ ایک سمینار میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ کسٹم کو چھوڑ کر تمام ٹیکس ختم کردئے جائیں۔ 100روپئے اور 500روپئیوں کے کرنسی نوٹ فوری طور پر بند کردئے جائیں۔ مسٹر انیل بوکل نے کہا کہ بینکوں کی تمام لین دین پر 2فی صد ٹیکس عائد کیا جائے۔ بینکس اور اے ٹی ایم مشینوں سے رقم نکالنے کی حد زیادہ سے زیادہ 2000مقرر کی جائے۔ بلیک منی اور رشو ت خوری کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں۔

اس طرح سے رشوت خوری کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا اورکالے دھن کے چلن میں بھی کمی واقع ہوگی۔مسٹر بوکل نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے سماج میں معاشی توازن و مساوات قائم رکھنا ممکن ہوجائے گا ۔ اس موقع پر وکاس اکیڈمی کے صدر و رکن راجیہ سبھا بسوراج پاٹل سیڑم نے کہا کہ علاقہ حیدر آباد کرناٹک کے چھ اضلاع میں ہنرمندی میں اضافہ کے 50skill centresقائم کئے جائیں گے تاکہ ان اضلاع کے عوام کی معیار زندگی میں اضافہ ہوسکے۔ فبروری8۱ور9کو ایک اگریکلچرل ورک شاپ بھی منعقد کیاجائیگا۔

اس ورکشاپ یں 150ماہرین زراعت اور ترقی یافتہ کسان اپنے تجربات اور مشاہدات پیش کریں گے۔ مسٹر سیڑم نے کہا کہ دیہاتوں میں رہائش پذیر عوام کو دستکاری صنعتوں کی تربئیت دیکر معاشی طور پر مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ انھیں دستکاری صنعتیں شروع کرنے کی تربئیت دی جانی چاہئے۔ اس موقع پر ایک پاکٹ کیالینڈر درشن 2014بھی جاری کیا گیا۔ صدر حیدر آباد کرناٹک چیامبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز مسٹر اماکانت نگڈگی ،سیکریٹری بسوراج ہڈعگل اور وکاس اکیڈمی کے رکن مرتنڈا شاستری بھی اس سمینار میں شریک تھے۔