بارش کے سبب شہر کی بیشتر سڑکیں تباہ

تاریکی کے دوران عوام کیلئے جان لیوا ، مانسون کے بعد سڑکوں کی تعمیر کا منصوبہ
حیدرآباد۔ 31 اگست (سیاست نیوز) گزشتہ دو یوم کی بارش کے سبب شہر کی بیشتر سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں۔ شہر میں سڑکوں کے تعمیری کاموں کا فوری طور پر آغاز بھی ناممکن نظر آرہا ہے چونکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کا استدلال ہے کہ مانسون کے دوران سڑکوں کی تعمیر مناسب نہیں ہوتی، اسی لئے سڑکوں کے تعمیری کاموں کا مانسون کے فوری بعد آغاز عمل میں آئے گا۔ دونوں شہروں میں جاری ہلکی اور تیز بارش کے باعث شہر کی بیشتر سڑکوں بالخصوص اہم شاہراہوں پر کافی جگہ گڑھے پڑ چکے ہیں۔ شہر کے اہم علاقوں میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے گڑھوں کو بند کرنے کا کام جاری ہے لیکن سڑکوں کی بہتری کیلئے مستقل اقدامات سے گریز کیا جارہا ہے۔ شاہ علی بنڈہ ، چندرائن گٹہ، قاضی پورہ، لال دروازہ، مہدی پٹنم، ٹولی چوکی، زیبا باغ، کاروان، جام باغ، معظم جاہی مارکٹ، ملک پیٹ، دبیرپورہ، مغل پورہ، عیدی بازار، سنتوش نگر، مصری گنج کے علاوہ دیگر علاقوں میں سڑکوں کی حالت انتہائی خستہ ہوتی جارہی ہے جس کے سبب حادثات کے خدشات میں اضافہ ہورہا ہے۔ شہر میں جاری مسلسل بارش کے پانی کی نامناسب نکاسی کے سبب سڑکوں کی حالت فوری طور پر نظر نہیں آرہی ہے لیکن رات کے اوقات میں اس طرح کی ناہموار سڑکیں جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔ بلدی عہدیداروں نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ وہ فوری کسی بھی طرح کی راحت فراہم کرنے کے موقف میں نہیں ہیں چونکہ بارش کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ بارش کے رکنے کے بعد جن علاقوں میں سڑکیں انتہائی ناقص ہوچکی ہیں، ان علاقوں میں تخمینہ لگاتے ہوئے نئی سڑکوں کی تعمیر کی منظوری حاصل کی جائے گی اور جہاں کہیں فوری طور پر سڑکوں کو قابل استعمال بنانے کی ضرورت ہے، وہاں چھوٹے تعمیری کاموں کے ذریعہ عوام کو سہولت پہنچانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔