باحجاب طالبہ کو یوجی سی امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

امیہ نے قومی اقلیتی کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹایا ‘ امیہ خان جامعہ ملیہ میں ایم بی اے کی طالبہ ہیں‘ ٹوئٹر پر غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’ ائین میں مذہب کی آزاد ‘ تاہم سرڈھانک کر مجھے امتحان نہیں دینے دیا گیا‘‘

نئی دہلی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ امیہ حان کو یوجی سی نیٹ کے امتحان میں بیٹھنے کی صرف اس لئے اجازت نہیں دی گئی کیونکہ اس نے حجاب زیب تن کر رکھا تھا۔

امیہ اس وقت جامعہ میں ایم بی اے کی طالبہ ہیں۔

امیہ خان نے اسواقعہ کے بعد اپنے غم وغصے کا اظہار کرنے کے لئے ٹوئٹر کا سہارا لیا۔

انہوں نے لکھا ’ ائین میںیہ بالکل واضح طور پر لکھا ہے کہ ہم کسی بھی مذہب پر عمل پیرا ہونے کے لئے آزاد ہیں‘ تاہم اس جارحانہ قوم پرستی کے حامل سرکاری ملازم نے مجھے نیٹ جے آر ایف امتحان میں حاضر ہونے کی اجازت نہیں دی کیونکہ میں اسے اس بات پر قائل کررہی تھی کہ مجھے سر ڈھانکنے دے کیونکہ یہ میرے مذہب میں ہے۔

اطلاع کے مطابق امیہ کا سنٹر روہنی علاقے میں پڑا تھا اور امتحان دوبجے سے شروع ہونا تھا لیکن امیہ ایک بجے ہی سنٹر پہنچ گئیں لیکن انہیں حجاب میں امتحان دینے کی اجازت نہیں دی گئی۔

اب امیہ خان نے قومی اقلیتی کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے او ردیگر تنظیمو ں سے بھی رجوع کیاہے۔

ایک دیگر مسلم طلبہ کو بھی حجاب میں امتحان دینے کی اجازت نہیں دی گئی۔

اطلاع کے مطابق 18ڈسمبر کو سفینہ خان نام کی طالبہ گوا کے پناجی میں امتحان دینے گئیں ‘ لیکن سپروازار نے حجاب کے ساتھ امتحان میں بیٹھنے دینے کی اجازت دینے سے انکار کردیا

۔قابل ذکر ہے کہ کالج اور یوینورسٹی کے طلبہ ریسرچ فیلو شپ کے لئے 18ڈسمبر تک یوجی سی کے امتحان میں حاضر ہوئے ہیں