بابری مقدمہ گاندھی کے قتل سے زیادہ سنگین : اے ائی ایم ائی ایم

نئی دہلی: ایودھیا میں بابری مسجد کی شہادت کو جمہوری ہندوستان کی سیاہ دن قراردیتے ہوئے اے ائی ایم ائی ایم صدر اسد الدین اویسی نے منگل کے روز سوال کیا کہ مذکورہ مقدمہ میں تاخیرہوئی جبکہ یہ مہاتما گاندھی کے قتل سے زیادہ سنگین ہے۔

حکومت کی نیت نیتی پر سوال کرتے ہوئے حیدرآباد ایم پی نے کہاکہ مہاتماگاندھی کے قتل کا مقدمہ کی سنوائی دوسالوں میں تکمیل ہوگئی اور تعجب کا اظہار کرتے ہولے کہاکہ ملک کے شرمناک واقعہ جس میں بابری مسجد کی شہادت کی گئی ہے کو پچاس سال کاعرصہ گذرچکا ہے۔

راجستھان گورنر کلیان سنگھ پر سپریم کورٹ کی مہربانی کو بھی انہوں نے ہذف تنقید بنایا۔ اویسی نے کہاکہ ’’ کلیان سنگھ گورنر کیوں ہیں۔ اگر ان میں ہمت ہے تو استعفیٰ دیں۔

اگر واقعہ موجودہ حکومت انصاف کرنا چاہتی ہے تو وہ کلیان سنگھ کو گورنر کے عہدے سے فوری برطرف اور ان کے خلاف کاروائی شروع کی جائے ‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ کس قسم کے انصاف کی ہم امید کرسکتے ہیں کیونکہ مبینہ ملزمین کو پدما بھوشن ایوارڈ سے نوازا جارہا ہے ‘ ایک مرکزی وزیر اور کنگا کی صفائی پر ہیں۔ یہ کس قسم کاپیغام سارے ملک کو دیاجارہا ہے؟‘‘۔

ایم ائی ایم لیڈر سماج وادی پارٹی‘ بہوجن سماج پارٹی ‘کانگریس اور بی جے پی نے پچھلے پچیس سالوں میں ان تمام مجرمین کو بچانے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ مذکورہ سیاسی جماعتیں اگر سنجیدہ ہوتی تو صرف ایک اعلامیہ جاری کردیتے اور ات مجرمانہ مقدمہ کی سنوائی بھی ختم ہوجاتی‘‘۔