بابری مسجد کو ہندو طالبانیو ں نے شہید کیا : ایڈوکیٹ ڈاکٹر راجیو دھون

نئی دہلی : بابری مسجد ۔رام جنم بھومی حق ملکیت کے مقدمہ کی سپریم کورٹ میں جاری سماعت کے دوران جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے بحث کرتے ہوئے جہاں ایک طرف ایڈوکیٹ ڈاکٹر راجیو دھون نے کہا کہ بابری مسجد ہندو طالبانیوں نے شہید کیا ہے تو وہیں دوسری طرف بابری مسجد پر حق ملکیت کا دعوی کرنے والے شیعہ سنٹرل وقف بورڈ اتر پردیش کی دعویدار ی کا یہ جواب دیاگیا ہے کہ جب آپ مسجد دے چکے ہیں تو پھر اس پر دعوا کیسے کرسکتے ہیں اب یہ مسجد سنی وقف بورڈ اتر پردیش کی ہے ۔

علاوہ ازیں جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے جاری پریس بیان کے مطابق ان کی طرف سے ڈاکٹر راجیو دھون بحث کیلئے چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی والی سہ رکنی بنچ کے سامنے کھڑے او رہندو فریقین کی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ججوں نے پچھلی سماعت پر مجھ سے میرا عقیدہ پوچھا تھا او رآج میرے ایک مسلم وکیل دوست نے کہا کہ آپ آدھے مسلمان ہیں او رہمارے ہندو دوست وکیل سوچتے ہیں کہ میں آدھا ہندو بھی نہیں ہوں لیکن جج صاحب ہندوستانی آئین ہی ہمارا مذہب او رعقیدہ ہے ۔

جار ی بیان کے مطابق ڈاکٹر دھون نے کہا کہ جس طرح افغانستان کے شہر بامیان میں طالبان کے ذریعہ مہاتما بودھ کے قدیم مجسمہ اوردیگر مجسموں کوجبراً توڑ دیا گیا تھا ٹھیک اسی طرح ایودھیا میں ہندو طالبان نے بابری مسجد کو جبراً شہید کردیا ۔انہوں نے مزیدکہا کہ اس معاملہ میں شیعہ سنٹرل وقف بورڈ کو بولنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ بابری مسجد سنی وقف بورڈ کی ہے جس کا فیصلہ ۱۹۴۶ء میں ہوچکا ہے ۔