ایک مثالی طالب علم کیسا ہو !

پیارے بچو! ایک مثالی طالب علم وہ ہے جو ہر بات میں ایک مثال کی حیثیت رکھتا ہو ۔ وہ نیکیوں کا مجسمہ ہو ۔ اپنے فرائض اور اپنی ذمہ داریوں کو اچھی طرح سمجھتا ہو ۔ دوسروں کیلئے ہمدردی اور اخوت کے نیک اور صالح جذبات رکھتا ہو اور اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے عہدہ برآہونے کیلئے ہی ہر وقت کوشاں رہتا ہو ۔ وہ دوسروں کیلئے مثال بن جائے اور دوسرے لوگ بھی اس کی طرح بننے کی کوشش کریں ۔ اسکول کو ایسے طالب علم پر فخر ہوتا ہے اور والدین بجاطور پر اس پر ناز کرتے ہیں ۔ اپنے خاندان کیلئے وہ باعث عزت ہوتا ہے اور ملک و قوم بھی ایسے فرد کی ذات سے فائدہ ہی اٹھاتے ہیں ۔ ایک اچھا طالب علم اپنے اساتذہ کی عزت اور احترام کو اپنا بنیادی فرض گردانتا ہے اور اپنی معلومات کو دوسروں تک پہنچانے میں تسکین محسوس کرتا ہے ۔وہ صرف درسی و نصابی کتابیں ہی نہیں پڑھتا بلکہ ٹی وی ، ریڈیو ، اخبارات ، جرنلس میگزین اور دوسرے تمام جدید ذرائع سے مختلف اقسام کی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ وہ محض کتابی کیڑا نہیں ہوتا بلکہ وہ علم کا سچا متلاشی اور معلومات کا خزانہ ہوتا ہے ۔ دراصل ایک اچھا اور صحت مند طالب علم محض کتابوں میں گم نہیں ہوتا بلکہ وہ کھیل کود کی نعمت اور تفریحی پروگراموں کی قیمت سے بخوبی واقف ہوتا ہے اور وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ ایک صحت مند جسم میں ہی ایک صحت مند دماغ ہوتا ہے ۔ اس لئے وہ اپنی صحت کی طرف بھی مساوی انداز میں دھیان دیتا ہے ۔

روزانہ ورزش کرتا ہے اور صبح سویرے دور دور کی دوڑ لگاتا ہے ۔ پڑھائی اور کھیل کے علاوہ وہ غیر درسی قسم کی تحریکات و تعلیمات میں بھی دلچسپی لیتا ہے ۔ مثلاً تہذیب و ادب کہ انسان معاشرے میں دوسروں کے ساتھ کیسا اور کس طرح برتاؤ کرے اور یہ بھی کہ اپنے معاشرتی فرائض کی صحیح شکل میں ادائیگی کس طرح ہو ۔ یہ تمام خصوصیات ایک کامیاب طالب علم کی علامتیں ہیں ۔ وہ اپنی زندگی میں توازن بنائے رکھتا ہے اور خود کو نہایت موزوں انداز میں ہر منصب میں فٹ کرلیتا ہے ۔ وہ جانتا ہے کہ کس وقت مجھے کیا کرنا ہے ۔ وہ کام کے وقت کام کرتا ہے اور کھیل کے وقت کھیلتا ہے ۔ اس کے دن بھر کے معمول میں ہر کام کا وقت متعین ہوتا ہے اور اس طرح وہ نہایت منظم قسم کی زندگی جیتا ہے ۔ وہ نہایت مہذب ہوتا ہے اور کبھی آج کا کام کل پر نہیں ٹالتا ۔ وقت پر کام کرنا اس کا شیوہ ہوتا ہے ۔ ایک مثالی طالب علم صرف ذہن و دماغ سے ہی بہتر نہیں ہوتا بلکہ اس کا دل بھی اچھا ہوتا ہے ۔ وہ صرف ذہین ہی نہیں ہوتا بلکہ انسانیت کی سچی تصویر بھی ہوتا ہے ۔ وہ اپنی جماعت کے کمزور بچوں کی ہر طرح سے مدد کرتا ہے اور ان کی رہنمائی بھی کرتا ہے ۔ اخلاق و محبت مفاہمت اور تال میل کے ساتھ دوسروں کے ساتھ معاملہ کرنا اس کی فطرت کا خاصہ ہوتا ہے ۔ والدین اور اساتذہ اور خود سے عمر میں بزرگ افراد کی عزت کرنا اس کیلئے بہتر کردار کی اولین شرط ہے ۔ اس کے نزدیک چھوٹوں سے پیار، پڑوسیوں سے مفاہمت اور اخلاق کا برتاؤ آدمیت کا تقاضہ ہوتا ہے ۔