ایک اور مشہور صحافی شانتانو کا قتل‘ اگرتلہ میں سیکشن144کا نفاذ

اگرتلہ۔ ایک او رمشہور صحافی شانتانو بھومیک کے قتل کے دوہفتوں بعد‘ جمعرات کے روز عہدیداروں نے بتایاکہ ہندوستان کے شمال مشرقی ریاست میں شدید کشیدگی کے دوران سیاسی حالات کی رپورٹنگ کرنے والے ایک رپورٹر کو بے تحاشہ ہلاک ہونے تک پیٹا گیاہے۔

ریاست تریپورہ کی راجدھانی اگرتلہ کے قبائیلی علاقے کے اندر چہارشنبہ کے روزپولیس اور اپوزیشن سیاسی جماعت کے درمیان میں پیش ائے تشدد کی رپورٹنگ کے دوران شانتانو بھووا میک کو لاٹھیوں سے پیٹا گیاتھا۔اسٹیٹ پولیس سپریڈنٹ ابھیجیت سپتارشی نے کہاکہ اس کشیدگی میں دودرجن سے زائد پولیس افیسر بھی بری طرح زخمی ہوئے ہیں‘ اور علاقے میں کشیدگی برقرار ہے۔ترپیورہ سے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ’’ بعدازاں ہمیں کشیدگی کے مقام سے صحافی کی نعش بھی ملی‘‘۔

مذکورہ سپریڈنٹ نے کہاکہ صحافی کے قتل کے ضمن میں اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ صحافی کے قتل کے ضمن میں اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے مگر سیاسی کشیدگی کے اس واقعہ کے سلسلے میں چار لوگوں کو حراست میں لیاگیا ہے۔

کمیٹی برائے تحفظ صحافی کے مطابق شانتا نو کی موت سے 1990سے لیکر اب تک ہندوستان میں صحافی کے قتل کے اعداد کو 29تک پہنچادیا ہے۔شانتا نو کی ہلاکت کا واقعہ ایک ایسے وقت منظرعام پر آیا ہے جب حالیہ دنوں میں ایک نیوز پیپر ایڈیٹر گوری شنکر کے قتل کے بعد سارے ملک میں اس واقعہ کو لیکر غم وغصہ کی لہر دوڑ رہی ہے۔گوری شنکر کا شمار ہندوتوا نظریہ کے خلاف بے باکی کے ساتھ بات کرنے او راداریہ لکھنے والے صحافیوں میں تھا