این آر سی کے کام میں ہاتھ بٹانے والے گورنمنٹ ٹیچر کی غیر قانونی بنگلہ دیشی قراردئے جانے کے بعد گرفتاری

سال 2015میں خارجی ٹربیونل موری گاؤں نے مذکورہ ٹیچر کو بنگلہ دیشی شہری قراردیاتھا۔ گوہاٹی ہائی کورٹ نے خارجی ٹربیونل کے فیصلے پراسی سال جون تک روک لگائی تھی
گوہاٹی۔ایک سرکاری ٹیچر جو آسام میں این آر سی کے عمل میں ملوث تھا‘ پولیس نے بتایا جون کے مہینے میں گوہاٹی ہائی کورٹ میں مذکورہ ٹیچر کو غیر قانونی طریقے سے مقیم بنگلہ دیشی قراردئے جانے کے بعد محروس کرلیاگیاتھا۔

قبل ازایں خیر الاسلام کو موری گاؤں خارجی ٹربیونل نے غیر قانونی طریقے سے ملک میں داخل ہونا والا قراردیاتھا۔پچھلی رات موری گاؤں ضلع کے موری بیری گاؤں سے انہیں حراست میں لے لیاگیاتھا‘ اس بات کی جانکاری سپریڈنٹ آف پولیس سوپنا نیل ڈیکا نے دی ہے۔

موریگاؤں کے ڈپٹی کمشنر( ڈی سی)ہیمنت داس نے کہاکہ ضلع انتظامیہ جس نے خیر الاسلام کو این آر سی کے کام پر مامور کیاتھا کہ13اگست کے روز ملازمت سے برخواست کردیا ۔

ایس پی نے کہاکہ گوہائی ہائی کورٹ کی خارجی ٹربیونل کے متعلق زیر التوا فیصلے کی رسید ملنے کے بعد پولیس نے خیر ال کے متعلق تلاشی مہم چلائی اور موئیری بیری کے قریب میں انہیں اپنی تحویل میں لے لیا۔

دیکا نے کہاکہ خیرالاسلام کو خارجی تحویل کیمپ جو گول پارا ضلع میں قائم کیاگیا ہے روانہ کردیا گیا۔سرکاری ذرائع کے مطابق خیر الاسلام ضلع کے ابتدائی پرائمری اسکول ٹیچر ہے کو کولموبیری این آر سی سیوا کیندر( این ایس کے) میں موریگاؤں ضلع انتظامیہ نے کام پر مامور کیاتھا جو مکیر بھتا پولیس اسٹیشن حدود میں آتا ہے۔

وہ مختلف محکموں سے تعلق رکھنے والے چالیس ہزار سرکاری ملازمین میں شامل تھا جو ریاست بھرمیں این آر سی کے کام پر مامور کئے گئے تھے۔ مذکورہ ٹیچر جس کو 2015میں خارجی ٹربیونل نے غیر قانونی بنگلہ دیشی قراردیا ہے۔وہ آسام میں 25مارچ1971میں داخل ہوئے تھے۔

خارجی ٹربیونل کے فیصلے پر اسی سال جون میں گوہاٹی ہائی کورٹ نے روک لگائی تھی۔