ایم جے اکبر کے بچاؤ میں دوسابق ساتھی۔سابق ایڈیٹر کے خلاف کبھی کوئی شکایت نہیں سنی۔

صندل نے کہاکہ رمانی کے الزامات نے انہیں سکتہ میں ڈال دیا‘ اور اس کی وجہہ سے اکبر کے وقار’’ناقابل تلافی نقصان‘‘ ہوا ہے

نئی دہلی۔ روانگی سے قبل ایم جے اکبر کی سابق ساتھی او رصحافی وینو صندل نے کہاکہ سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر کے وقار کو ’’ کیچڑاچھال کا ناقابل تلافی نقصان‘‘جرنلسٹ پریانی رامانی کے مضامین اور ٹوئٹس سے ہوا ہے۔

رامانی کی جان سے اکبر کے خلاف ہتک عزت کا دائر کردہ مقدمہ میں صندل ایک گواہ ہیں۔

سال1994سے 2009کے دوران صندل نے دی ایشن ایج میں مضامین لکھتی تھیں۔اپنے بیان میں صندل نے کہاکہ’’ میں جب افس میں ستاروں کا کھیل اور ٹاروٹ کارڈس کے لئے کالم لکھتی تھی ‘ توکئی ساتھی تھی جو اپنے پیشہ وارانہ اور ذاتی زندگی کے متعلق بہت سارے خلاصہ کیاکرتے تھے۔

دی ایشن ایج سے 1994سے2009تک وابستگی کے دوران کسی ایک بھی اس طرح( اکبر پرلگائے گئے الزامات) کے متعلق مجھ سے بات نہیں کی تھی‘‘۔

صندل اور ایک گواہ سنیل گجرال ایک تاجر نے ایڈیشنل چیف میٹرو پولٹین مجسٹریٹ سمر وشال نے اکبر کے دائرکردہ ہتک عزت کیس کی حمایت کی ہے۔

صندل نے کہاکہ رمانی کے الزامات نے انہیں سکتہ میں ڈال دیا‘ اور اس کی وجہہ سے اکبر کے وقار’’ناقابل تلافی نقصان‘‘ ہوا ہے۔

اکبر نے 17اکٹوبر کو یونین منسٹر کی حیثیت سے استعفیٰ دے کر رامانی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیاتھا‘ جنھوں نے ایک میگزین میں مضمون لکھ کر بغیر نام لئے سابق ایڈیٹر کی جانب سے جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیاتھا۔ اکٹوبر8کے روز رامانی نے ٹوئٹ میں اکبر کا نام لیاتھا۔

انہو ں نے ٹوئٹ میں لکھاتھاکہ’’ میں اس کی شروعات’’مائی ایم جے اکبر اسٹوری‘‘ کے ساتھ کی ہے۔