ایم جے اکبر جنسی استحصال معاملہ ، الزام عائد کرنے والی خواتین کے خلاف مقدمہ درج 

نئی دہلی : مو ٹو مہم کے تحت جن خواتین نے وزیر مملکت برائے امور خارجہ ایم جے اکبر پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا تھا ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ یہ مقدمہ وزیر موصوف کی جانب سے پٹیالہ ہاؤز کورٹ میں ان کے وکلاء کے ذریعہ کیاگیا ہے ۔ واضح رہے کہ غیر ملکی دورے سے واپسی کے بعد مسٹر اکبر نے صفائی پیش کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ الزامات کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے ۔

غور طلب با ت ہے کہ الزامات خارج کئے جانے کے باوجود صحافی پریا رومانی سمیت چھ خواتین اپنے قول پر قائم ہیں ۔ چنانچہ عدالت میں اس پر بحث یقینی ہے ۔ واضح رہے کہ ایم جے اکبر پر تقریبا ۱۲؍ خواتین نے جنسی استحصال کا الزام عائد کیا ہے اور یہ سارا واقعہ اس وقت کا جب ایم جے اکبر صحافت کے شعبہ میں تھے ۔ می ٹو مہم کے تحت الزامات عائد کئے جانے کے بعد سے ہی مودی حکومت اور مسٹر اکبر اپوزیشن کے نشانہ پر ہیں نیز ان سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ وزارت کا عہدہ سے استعفیٰ دیدیں ۔تاہم انہوں نے استعفیٰ دینے سے انکار کردیا اور اعلان کیا کہ پٹیالہ ہاؤز میں الزام عائد کرنے والی خواتین کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا ہے ۔مسٹر اکبر نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ان پر جو بھی الزامات عائد کئے جارہے ہیں وہ سراسر بے بنیاد ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل اسطرح کے مسائل اٹھائے جارہے ہیں ۔ جس سے پارٹی کا نام خراب کرنا ہے ۔ اسی اثنا اپوزیشن پارٹی کیہ قومی ترجمان آر پی این سنگھ نے کہا کہ جنسی استحصال کا معاملہ بہت حساس ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایم جے اکبر پر ایک دو نہیں بلکہ ۱۴؍خواتین نے الزام عائد کیا ہے ۔ او رجن خواتین نے الزامات عائد کئے ہیں وہ کوئی معمولی خواتین نہیں ہیں بلکہ وہ سب ذمہ دار خواتین ہیں ۔